رسائی کے لنکس

پاک امریکہ مذاکرات ’دونوں ممالک کی ضرورت‘: اکرام سہگل


فائل
فائل

بقول اُن کے، ’پیدا شدہ غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے، ابتدا امریکہ کو کرنی چاہیئے، کیونکہ پاکستان بھی امریکہ کی ضرورت ہے؛ اور افغان مسئلے کا حل پاکستان کے بغیر ممکن نہیں۔۔۔ بھارت افغان مسئلہ کو حل کرنے میں مدد نہیں دے سکتا‘

پاکستان کے معروف دفاعی تجزیہ نگار اکرام سہگل کا کہنا ہے کہ ’موجودہ حالات میں پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں کامیابی حاصل کی اور امن قائم کیا، جس کامیابی کا اعتراف کیا جانا چاہئے‘۔

’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام ’جہاں رنگ‘ میں میزبان بہجت جیلانی سے بات چیت کرتے ہوئے، اکرام سہگل نے کہا کہ ’پاکستان کی کامیابیوں کےاعتراف کے بجائے اس کے خلاف الزام تراشیوں کا کھیل درست نہیں‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’اس کھیل کو بند کرکے، پیدا شدہ غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے ابتدا امریکہ کو کرنی چاہئیے، کیونکہ پاکستان بھی امریکہ کی ضرورت ہے اور افغان مسئلے کا حل پاکستان کے بغیر ممکن نہیں۔ بھارت افغان مسئلے کو حل کرنے میں مدد نہیں دے سکتا‘۔

ایک سوال پر انھوں نے واضح کیا کہ ’مشرق وسطیٰ میں دہشتگردوں کے خلاف جنگ کے لئے مجوزہ اتحاد میں شمولیت پاکستان کے حق میں نہیں، کیونکہ یہ جنگ فرقہ واریت کا رنگ لئے ہوئے ہے۔ پاکستان اس جنگ میں شامل ہوا تو اس کے اثرات خود پاکستان پر پڑیں گے‘۔

انھوں نے حالیہ پاک امریکہ مذاکرات کو ’دونوں ممالک کی ضرورت‘ قرار دیا اور کہا کہ ’الزامات اور دباؤ ختم کرکے باہمی تعاون کو بڑھانے کی حقیقی کوششیں کی جانی چائیں‘۔

پروگرام میں شامل واشنگٹن میں مقیم تجزیہ کار، عارف انصار کا کہنا تھا کہ ’امریکی دارلحکومت میں موجود لابیاں اپنے مفادات کے تحت سرگرم عمل رہتی ہیں اور ان ہی کی سرگرمیوں کا نتیجہ ہے کہ بعض ممالک کے درمیان غلط فہمیاں بھی پیدا ہوتی ہیں۔ اور پھر اراکین کانگریس بجٹ منظور کرتے ہوئے سوال اٹھاتے ہیں کہ خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود افغانستان میں نتائج کیوں نہیں آئے‘۔

لندن سے تجزیہ نگار شمع جونیجو ٹیلی فون پر اس پروگرام میں شامل ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’پاک امریکہ تعلقات ڈیڈلاک کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ اس لئے، دونوں ممالک کو نہایت احتیاط سے بات چیت کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے‘۔

مسعود خان اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب رہے ہیں۔ انھوں نے اسلام آباد سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ ’پاک امریکہ تعلقات میں بدگمانیاں بڑھ رہی ہیں۔ لیکن، امریکہ کی جانب سے زیادہ کوششیں ہونی چائیں اور دیکھا جائے کہ یہ بگاڑ کون پیدا کر رہا ہے، کیونکہ دونوں ممالک ایک دوسرے کی ضرورت ہیں‘۔

تفصیل کے لیے وڈیو لنک پر کلک کیجئیے:

Russia Syria 10.22.2015
please wait

No media source currently available

0:00 0:07:08 0:00

XS
SM
MD
LG