رسائی کے لنکس

ایرانی سرحدی محافظین کی رہائی کیلئے جیش العدل کی شرائط


 دہشت گرد تنظیم جیش العدل کی زیر حراست ایرانی کوسٹل گارڈز۔ فائل فوٹو
دہشت گرد تنظیم جیش العدل کی زیر حراست ایرانی کوسٹل گارڈز۔ فائل فوٹو

ایران کے سرحدی محافظین کو اغوا کر نے والی جیش العدل نامی تنظیم نے مغوی اہلکاروں کی رہائی کے لئے اپنے مطالبات پیش کر دئیے ہیں ۔

تنظیم کے لیٹر پیڈ پر جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ جیش العدل ہر ایک کو آگاہ کرنا چاہتی ہے کہ 16 اکتوبر کو اغوا کئے گئے ایران کے مشترکہ انقلابی سیکورٹی گارڈز کے بارہ اہلکار ہمارے قبضے میں سلامت اور صحت مند ہیں، اور اُن کے ساتھ حضرت محمد کے اسوہ حسنہ اور قیدیوں کے بارے میں بین الااقوامی کنونشن کے اصولوں کے مطابق سلوک کیا جا رہا ہے ۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس عمل کے حوالے سے تنظیم انصاف پر مبنی اپنے چند مطالبات پیش کرتی ہے۔ ایران کی حکومت جونہی ان مطالبات کو قبول کرے گی، تنظیم تمام مغویوں کی رہائی کو جلد سے جلد یقینی بنائے گی۔

تنظیم کی طرف سے انسانی حقوق کی حمایت کر نے والے اداروں باالخصوص ریڈ کر یسنٹ اور ریڈ کراس سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور یہ مسئلہ حل کرنے میں ہماری مدد کر یں ۔

بیان میں تنظیم کے مطالبات پیش کر تے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایران کی حکومت اپنی جیلوں میں بڑی تعداد میں بند کئے گئے بیگناہ بلوچ نوجوانوں کو رہا کر دے جن کو ایران کی فورسز نے سرحدی علاقوں میں اپنے خاندان کےلئے دو وقت کی روٹی پیدا کرنے کےلئے محنت مزدوری کے دوران گرفتار کیا ہے جن کے ناموں کا اعلان تنظیم علحیدہ کر یگی۔

دوسرے مطالبے میں کہا گیا ہے کہ حکومت ، ایران کے شہریوں بالخصوص چھوٹے لسانی گروہوں و اقلیتوں کے ساتھ مبینہ وحشیانہ سلوک بند کر ے ۔

تیسر ے مطالبے میں کہا گیا ہے کہ حکومت شیعہ و سنی، فارسی اور دوسرے لسانی گروہوں میں تفریق کر نا ختم کرے اور پورے ملک میں انصاف کا نظام نا فذ کر دے۔

ان محافظین کو سولہ اکتوبر کو پاکستان ایران سرحد ی علاقے لولکدان سے مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔ ان میں پاسدارنِ انقلاب کے حساس شعبے کے 2 افسران بھی شامل ہیں ۔

چند روز قبل ایران کی حکومت کے خلاف بر سر پیکار جیش العدل نامی تنظیم نے ایران کے مغوی بارہ سرحدی محافظین کی چار تصاویر اپنے مسلح کمانڈروں کے ساتھ میڈیا پر جاری کرکے ان کو اغواءکر نے کی ذمہ داری بھی قبول کر لی تھی ۔

XS
SM
MD
LG