رسائی کے لنکس

جاپان: جوہری بجلی گھر کی ممکنہ تابکاری سے بچاؤ کی کوششیں


جوہری بجلی گھر کی قریبی آبادی کا انخلاء
جوہری بجلی گھر کی قریبی آبادی کا انخلاء

صحت سے متعلق جاپانی عہدے داروں نے کہاہے کہ وہ لوگوں میں حفاظتی اقدام کے طورپر آئیوڈین کی گولیاں تقسیم کررہے ہیں ۔ آئیوڈین تابکاری کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہے۔

جاپان میں جمعے کے تباہ کن زلزلےکے بعد ہفتے کے روز دارالحکومت ٹوکیو سے 240 کلومیٹر فاصلے پر شمال میں واقع ایک جوہری بجلی گھر کے قریب رہنے والے ہزاروں باشندوں کو علاقے سے نکال لیا گیا ہے۔ زلزلے اور سمندری طوفان سونامی کے باعث جاپان کے شمال مشرقی علاقوں کو شدید نقصان پہنچا تھا جن میں ایٹمی بجلی گھر بھی شامل ہے۔ تاہم جاپانی عہدے داروں کا کہناہے کہ ری ایکٹر کی حفاظتی ڈھال کے پگھلنے کا کوئی خطرہ نہیں ہے ۔

جوہری بجلی گھر فوکو شی ما کو میں زلزلے کے بعد دھماکہ ہوا اور بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی ۔ انجنیئروں کا کہنا ہے کہ دھماکے کی وجہ ری ایکٹر کو ٹھنڈا رکھنے والے نظام میں ہائیڈروجن گیس کا اکھٹا ہونا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ حفاظتی ڈھانچہ محفوظ ہے اور خارج ہونے والی تابکاری کی سطح بہت کم ہے۔

ہفتے کے روز بجلی گھر سے 20 کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والی آبادی کو وہاں سے نکال لیا ۔ حکومتی عہدے داروں کا کہناہے کہ جوہری پلانٹ کے پگھلنے اور بڑے پیمانے پر تابکاری کے اخراج کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔جیسا کہ 1986ء میں یوکرین کے چرنوبل میں ہوا تھا ۔ جس کی تابکاری یورپ تک پھیل گئی تھی۔

انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی اسٹڈیز کے جوہری توانائی کے ایک ماہر رابرٹ ایلویرزکا کہناہے کہ جوہری پاور پلانٹ سے بجلی کی فراہمی بند ہونے کے سلسلے میں ہم بہت سی چیزوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتے اور یہ سوال بھی موجود ہے کہ آیا تابکاری کے پھیلاؤ کو روکنے کا حفاظتی ڈھانچہ مکمل طورپر اپنی جگہ قائم ہے۔

سینڈیا نیشنل لیبارٹریز کے ایک سابق ماہر طبعیات کین برزہرون کہتے ہیں کہ وہاں کچھ واضح نہیں ۔پلانٹ سے بجلی فیل ہونے کے ساتھ ساتھ متبادل ڈیزل جنریٹزوں نے بھی کام چھوڑ دیا۔ جوہری توانائی کے شعبے میں ایسی صورت حال انتہائی سنگین تصور کی جاتی ہے۔

صحت سے متعلق جاپانی عہدے داروں نے کہاہے کہ وہ لوگوں میں حفاظتی اقدام کے طورپر آئیوڈین کی گولیاں تقسیم کریں گے۔ آئیوڈین تابکاری کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہے۔

XS
SM
MD
LG