رسائی کے لنکس

فوکوشیما بجلی گھر کا حادثہ ، غفلت کا نتیجہ


فوکوشیما بجلی گھر کا حادثہ ، غفلت کا نتیجہ
فوکوشیما بجلی گھر کا حادثہ ، غفلت کا نتیجہ

جاپان میں رواں برس کے آغاز میں آنے والے زلزلے اور سونامی سے تباہ شدہ فوکوشیما جوہری بجلی گھر کے سانحے کی تحقیقات کرنےو الے ایک اعلیٰ سطحی پینل نے معاملے میں غفلت برتنے پر بجلی گھر کی انتظامیہ اور جاپان کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

دارالحکومت ٹوکیو کے شمال مشرق میں واقع بجلی گھر کی تباہی کی تحقیقات کرنے والے پینل کی ابتدائی رپورٹ پیر کو جاری کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 11 مارچ کے زلزلے کےنتیجے میں جنم لینے والے سونامی سے بجلی گھر کے تین جوہری ری ایکٹروں کو ٹھنڈا رکھنے کا نظام متاثر ہوا تھا جس کے بعد بجلی گھر سے تابکاری کا اخراج ہونے کے باعث جاپانی حکومت کو وسیع علاقے سے آبادی کو نکالنا پڑا تھا۔

آبادی کی علاقے سے منتقلی کے ساتھ ساتھ بجلی گھر سے خارج ہونے والی تابکاری سے سے زیرِ زمین پانی کے ذخائر بھی متاثر ہوئے تھے جب کہ شمالی جاپان میں زرعی پیداوار کو بھی خاصا نقصان برداشت کرنا پڑا تھا۔

تحقیق کاروں کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خود بجلی گھر کی منتظم کمپنی 'ٹیپکو' نے 2008ء میں پیش گوئی کی تھی کہ 10 میٹر سے زیادہ بلند سمندری لہروں کا حامل سونامی بجلی گھر کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

تاہم رپورٹ کے مطابق خطرے کا ادراک کرلینے کے باوجود کمپنی نے بجلی گھر کو محفوظ رکھنے کے اقدامات نہیں کیے جس کے باعث رواں برس آنے والے سونامی نے بجلی گھر کو متاثر کیا۔

تحقیق کاروں نے تابکاری کے اثرات سے عوام کو تاخیر سے آگاہ کرنے اور بجلی گھر کی تباہی کا اعتراف کرنے میں ٹال مٹول سے کام لینے پر حکومت پر بھی کڑی تنقید کی ہے۔

تحقیقاتی پینل اپنی حتمی رپورٹ آئندہ برس کے وسط تک جاری کرے گا۔

XS
SM
MD
LG