رسائی کے لنکس

جوہر ی پلانٹ میں دھماکا، زلزلے اور سونامی سے ہلاکتوں میں اضافہ


پولیس فوکوشمیا کی پلانٹ کی طرف جانے والوں راستے پر کھڑی ہے
پولیس فوکوشمیا کی پلانٹ کی طرف جانے والوں راستے پر کھڑی ہے

عہدیداروں نے بتایا کہ 8.9 شدت کے زلزلے اور اُس کے بعد دارالحکومت ٹوکیو سے 240 کلو میٹر کے فاصلے پر قائم’ فوکو شمیا ‘ پلانٹ کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی جس سے پلانٹ ٹھنڈا رکھنے کا نظام بند ہو گیا۔ حکام نے پہلے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ ان میں سے ایک جوہری پلانٹ میں موجود فیول راڈ (Fuel Rods)نے ممکنہ طور پر پگھلنا شروع کر دیا ہے۔ لیکن بعد میں ریڈ ایکٹو دباؤ کا اخراج بھاپ کے طور پر کامیابی سے کر دیا گیا۔

جاپان میں حکام کا کہناہے کہ زلزلے اور اُس کے بعد آنے والے سونامی سے ملک کے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شمال مشرقی ساحلی علاقوں میں دو جوہری پلانٹس کو پہنچنے والے نقصانات کے بعد پیدا ہونے والے بحران کو کم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔حکومت میں شامل عہدیداروں نے ایمرجنسی کا نفاذ کر کے فوج کی زیر قیادت ہنگامی کارروائی شروع کر دی ہے۔

جاپانی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ان کی اولین ترجیحات قدرتی آفت میں زخمی اور بے گھر ہونےو الوں کی امداد کے ساتھ ساتھ جوہری بحران سے نمٹنا بھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جوہری ری ایکٹروں کے آس پاس والے آبادی کے علاقے سے لوگوں کو محفوظ طور پر نکالنے کے لیے 20 اور 10 کلومیٹر کی خصوصی زونز قائم کی گئی ہیں۔

عہدیداروں نے بتایا کہ 8.9 شدت کے زلزلے اور اُس کے بعد دارالحکومت ٹوکیو سے 240 کلو میٹر کے فاصلے پر قائم’ فوکو شمیا ‘ پلانٹ کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی جس سے پلانٹ ٹھنڈا رکھنے کا نظام بند ہو گیا۔ حکام نے پہلے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ ان میں سے ایک جوہری پلانٹ میں موجود فیول راڈ (Fuel Rods)نے ممکنہ طور پر پگھلنا شروع کر دیا ہے۔ لیکن بعد میں ریڈ ایکٹو دباؤ کا اخراج بھاپ کے طور پر کامیابی سے کر دیا گیا۔

جاپانی ٹیلی ویژن پر دکھائے گئے مناظر میں پلانٹ میں دھماکے کے بعد دھواں اُٹھتے ہوئے بھی دیکھایا گیا جب کہ جوہری پلانٹ کے بیرونی عمارتی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے اوراطلاعات کے مطابق اس میں کم از کم چار افراد زخمی بھی ہوئے۔ جوہری پلانٹ کے اردگرد رہنے والوں کی ایک بڑی تعداد علاقے چھوڑ کر چلی گئی ہے۔

جاپان کی کابینہ کے چیف سیکرٹری یوکیو ایڈانو(Yukio Edano ) نے واقعہ کے بعد نیوز کانفرنس میں بتایا کہ حکومت جوہری پلانٹ کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لے رہی ہے۔

ملک میں زلزلے اور اس کے بعد سونامی کے باعث سرکاری طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعد اد 574 بتائی گئی ہے جب کہ جاپانی میڈیا کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کر سکتی ہے۔ جاپان میں بعد از زلزلے جھٹکے اب بھی محسوس کیے جارہے ہیں۔

جاپان کے وزیر اعظم ناؤتو کان نے امداد ی کاموں کے لیے متاثر ہ علاقوں میں 50 ہزار فوجیوں کے علاوہ 190 فوجی جہاز اور 25 بحری جہا ز روانہ کیے ہیں۔

XS
SM
MD
LG