جاپان کا کہنا ہے کہ روسی صدر کے متنازع جزیرے کے دورے سے پیدا ہونے والے تنازع کی وجہ سے وہ ماسکو سے اپنا سفیر واپس بلا رہا ہے۔
جاپانی وزیرخارجہ سیجی مائی ہارا نے منگل کے روز کہا ہے کہ سفیر کو ’عارضی‘ طورپر ٹوکیو بلایا جارہا ہے تاکہ صدر مدویدیف کے پیر کے روز ہونے والے دورے سے متعلق مزید معلومات حاصل کی جاسکیں۔
اس حالیہ کشیدگی کے باوجود جاپانی حکومت کے ایک ترجمان یہ کہ چکے ہیں کہ یہ تنازع دونوں ملکوں کے رہنماؤں کے درمیان رواں ماہ ہونے والی ملاقات پر اثر انداز نہیں ہوگا۔
روسی صدر مدویدیف اور جاپانی وزیراعظم ناؤتوکان کے درمیان 13اور 14نومبر کو جاپان میں ہونے والے ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن فورم کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کررہے ہیں۔
ایک روز قبل روسی صدر نے چار متنازع جزائر میں سے ایک کا دورہ کیا تھا ۔ ان جزائر پر دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد سوویت یونین نے قبضہ کرلیا تھا ۔ جاپان ان جزائر کی واپسی کا مطالبہ کرتا آیا ہے اور اس نے انھیں کبھی بھی روسی علاقہ نہیں سمجھا۔
روس ان جزائر کو کیورلز کہتا ہے جبکہ جاپانی انہیں اپنے شمالی علاقوں کے نام سے پکارتے ہیں۔