رسائی کے لنکس

فاٹا کے انضمام کے حق میں جماعت اسلامی کا مارچ


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

احتجاجی ریلی کا مقصد وفاقی حکومت پر دباؤ بڑھانا ہے تاکہ قبائلی علاقوں یعنی فاٹا سے متعلق خصوصی کمیٹی کی تجاویز پر جلد عمل درآمد کیا جائے۔

پاکستان کی ایک بڑی مذہبی سیاسی جماعت نے وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقوں کے صوبہ خیبر پختونخوا میں جلد انضمام کے لیے اسلام آباد کی جانب مارچ کا آغاز کر دیا ہے۔

جماعتِ اسلامی کی ریلی صوبہ خیبر پختونخوا سے منگل کو وفاقی دارالحکومت پہنچے گی جہاں ایک جلسے کے انعقاد کے بعد ریلی میں شریک افراد پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اس احتجاجی ریلی کا مقصد وفاقی حکومت پر دباؤ بڑھانا ہے تاکہ قبائلی علاقوں یعنی فاٹا سے متعلق خصوصی کمیٹی کی تجاویز پر جلد عمل درآمد کیا جائے۔

گزشتہ اختتامِ ہفتہ اسلام آباد میں فاٹا سے متعلق ایک کنونشن سے خطاب میں حزبِ مخالف کی ایک بڑی جماعت تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے متنبہ کیا تھا کہ اگر فاٹا کے انضمام اور دیگر تجاویز پر جلد عمل درآمد نہ کیا گیا تو اُن کی جماعت بھی سڑکوں پر آئے گی۔

قبائلی علاقوں میں گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے کے دوران دہشت گردی کی لہر نے فاٹا میں بسنے والوں کو بری طرح متاثر کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر قبائلی علاقے کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کر کے وہاں بحالی کا کام جلد شروع نہ کیا گیا تو اُن کے بقول خدشہ ہے کہ فاٹا میں دہشت گرد دوبارہ واپس آ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ خصوصی کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد قبائلی علاقوں میں اصلاحات کی ایک رپورٹ تیار کی تھی، جس کی سفارشات کی وفاقی کابینہ پہلے ہی منظوری دے چکی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ فاٹا سے متعلق اصلاحات اور قبائلی علاقوں کے خیبر پختونخوا میں انضمام کی تجویز پر عمل مرحلہ وار کیا جائے گا۔

حکومت کی دو حلیف جماعتیں جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اس انضام کی مخالفت کرتی آ رہی ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ محض کمیٹی کی سفارش پر ایسا کرنا درست نہیں بلکہ ان دونوں جماعتوں کا موقف ہے کہ فاٹا کے انضمام سے متعلق پہلے ریفرنڈم کرایا جائے۔

گزشتہ ہفتے ہی سرحدی امور کے وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ فاٹا میں رائج فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن (ایف سی آر) کے خاتمے کا نوٹیفیکیشن ایک ہفتے میں جاری کر دیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG