رسائی کے لنکس

سینیٹر جان کیری کی پاکستانی قائدین سے ملاقاتیں


سینیٹر جان کیری کی پاکستانی قائدین سے ملاقاتیں
سینیٹر جان کیری کی پاکستانی قائدین سے ملاقاتیں

وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ مالاکنڈ میں تباہ شدہ سکول،ہسپتال،پل اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو میں مزید تاخیر سے عسکریت پسندی سے متاثرہ عوام کے سماجی اور اقتصادی مسائل میں اضافہ ہواگا۔

منگل کو اسلام آباد میں امریکی سینٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ جان کیری سے ملاقات کے دوران انھوں نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان اعتماد کے فقدان کو دور کرنا بھی ضروری ہے تاکہ انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کو تیز کیا جاسکے ورنہ دوسری صورت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

وزیراعظم گیلانی نے اس موقع پر زوردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی طرف سے جلد ازجلد اتحادی امداد ی فنڈ جاری کیا جائے تاکہ پاکستانی خزانے پر پڑنے والے بوجھ کو کم کرکے ان کا ملک مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کو جاری رکھ سکے۔

پاکستانی عوام میں امریکی تصور کو بہتر بنانے کے لیے سینیٹر کیری کو مشورہ دیتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ میں داخلے کے وقت مخصوص تلاشی کے زمرے میں آنے والے ملکوں کی فہرست سے ان کے ملک کا نام خارج کرے،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس بھیجے اوردونوں ملکوں کے مابین انٹیلی جنس معلومات کے مئوثر تبادلے اور دفاعی شعبے میں تعاون جس کے تحت ڈرون طیاروں کی ٹیکنالوجی پاکستان کو فراہم کرنے جیسے اقدامات کرے۔

سینیٹر جان کیری نے بعد ازاں پاکستانی صدر آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کی جس کے بارے میں اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے علاوہ سینیٹر کیری نے امریکہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی امدادی رقوم کے مئوثر اورشفاف استعمال کے حوالے سے حکومت پاکستان کی ترجیحات پر بھی بات چیت کی۔

ممتاز قانون دان اور مسلم لیگ ق سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ایس ایم ظفر کا کہنا ہے کہ اگر جنگ سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں امریکہ اپنے قریبی اتحادی پاکستان کو بروقت مدد فراہم نہیں کرتا تو ان علاقوں میں صورتحال عسکریت پسندوں کے حق میں تبدیل ہوسکتی ہے۔

وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ امریکی سینٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین جان کیری کو اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے اپنے ملک کی قیادت کو پاکستان کی ضروریات اور مشکلات کا احساس دلانا چاہیے تاکہ ملک کو درکار اعانت حاصل ہوسکے ۔ پاکستانی سینیٹر کی رائے میں اگر ان کے امریکی ہم منصب دونوں ملکوں کے قانون سازوں کے درمیان مسلسل مشاورت کا ایک سلسلہ قائم رکھیں تو اس کے بہت سے مفید نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

سینیٹر جان کیری پاکستان کا دورہ ایک ایسے وقت پر کررہے ہیں جب امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دونوں ملکوں کے خفیہ اداروں کے ایک مشترکہ چھاپے میں طالبان کے اعلیٰ کمانڈر کی کراچی میں گرفتاری کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

اس پر اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیرخارجہ گوہر ایوب خان کہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے خفیہ اداروں کے درمیان فروغ پاتے تعاون سے دوطرفہ تعلقات اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں پر مثبت اثرات ہوں گے لیکن ان کی رائے میں جب تک امریکہ پاکستان کی سرزمین پر ڈرون حملے بند نہیں کرتا تب تک دو طرفہ تعلقات میں کشیدگی برقرار رہے گی۔

XS
SM
MD
LG