رسائی کے لنکس

کابل انٹرکانٹی نینٹل پر خودکش حملہ،10افراد ہلاک


کابل انٹرکانٹی نینٹل ہوٹل، فائل فوٹو
کابل انٹرکانٹی نینٹل ہوٹل، فائل فوٹو

امریکی دفترِ خارجہ نےحملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ اِس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کے نزدیک انسانی زندگی کی کوئی وقعت نہیں

افغان پولیس کےمطابق کابل کےایک بڑے ہوٹل پرکئی خودکش حملہ آوروں نےحملہ کیا، جس میں زیادہ تر مغربی ممالک سےتعلق رکھنے والوں کا قیام رہتا ہے۔ پولیس کےمطابق یہ حملہ منگل کے روز رات گئےہوا، اور ابتدائی خبروں کے مطابق کم ازکم10افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

انٹرکانٹیننٹل ہوٹل پر ہونے والےاِس خودکش حملے کی ذمہ داری طالبان نےقبول کرلی ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہوٹل کے آس پاس فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں۔


رائٹرز کے مطابق ہوٹل میں افغانستان میں سلامتی کی ذمہ داریاں افغان فورسز کے حوالے کرنے کے بارے میں افغان حکام اور مغربی اہلکاروں کے درمیان کانفرنس شروع ہونے والی تھی۔

پولیس کا کہنا ہےکہ حملے میں پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق حملے کے وقت ہوٹل میں ایک شادی کی تقریب جاری تھی۔

طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعوی کیا کہ طالبان نے ہوٹل پر اس وقت حملہ کیا جب ہوٹل میں افغان حکام اور مغربی اہلکار سلامتی سے متعلق بات چیت میں مصروف تھے۔

منگل کو اس سے قبل نیٹو کا کہنا تھا کہ کئی شدت پسند گرفتاری سے بچنے کے لیے برقعے پہن رہے ہیں۔

دریں اثنا، امریکہ نے کابل کے انٹرکانٹی ننٹل ہوٹل پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ اِس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کے نزدیک انسانی زندگی کی کوئی وقعت نہیں۔

محکمہٴ خارجہ کی خاتون ترجمان وکٹوریا نولینڈنے منگل کی شام واشنگٹن سے جاری ہونے والے ایک بیان میں حملے کی زد میں آنے والوں کے خاندانوں اور احباب سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان نے امریکہ کی طرف سے افغان سکیورٹی فورسز کی حمایت کا اظہار کیا جنھوں نے جائے حادثہ کو محفوظ بنانے کا کام سنبھال لیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سفارتی مشن کے تمام اہل کار محفوظ ہیں، ’ نجی امریکی شہریوں کے بارے میں ہمارے پاس کوئی اطلاع نہیں، تاہم صورتِ حا ل پر نظر رکھی جا رہی ہے۔‘

اِس سے قبل، منگل کےہی روز ایمبسیڈر گروسمین اور اُن کے وفد کے تمام ارکان کابل سے واشنگٹن کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG