رسائی کے لنکس

پاکستان بھر میں مسلح دھڑوں والی سیاسی جماعتوں پر پابندی لگائی جائے: پی پی پی ، متحدہ


سپریم کورٹ، کراچی
سپریم کورٹ، کراچی

بلاشبہ مسلح دھڑا رکھنے والی جماعتوں اوراُن کےقائدین پرپابندی لگنی چاہیئے، لیکن ایسا صرف کراچی میں نہیں بلکہ پورے ملک میں ہونا چاہیئے: ممتاز عالم گیلانی

حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے راہنماوں نے کہا ہےکہ وہ نواز لیگ کے مطالبے سے اصولی اتفاق کرتے ہیں کہ ایسی جماعتوں پر پابندی لگنی چاہیئے جِن کے ہاں ’عسکری ونگ‘ موجود ہیں۔ تاہم، اُن کا کہنا ہے کہ، اِس بات کا اطلاق محض کراچی پر نہیں بلکہ پورے ملک پر ہونا چاہئیے۔

اِس سے قبل ،پاکستان مسلم لیگ نواز کے راہنما نے ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران مطالبہ کیا کہ جو سیاسی جماعتیں کراچی میں قتل و غارت میں ملوث ہیں اُن پر پابندی کےلیے پارلیمنٹ کو آئین سازی کرنی چاہیئے اورایسی جماعتوں پر پابندی عائد کردینی چاہیئے۔

پیپلز پارٹی کے راہمنا، رکن پارلیمنٹ اور سابق وفاقی وزیر ممتازعالم گیلانی نے ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں کہا کہ بلاشبہ مسلح دھڑا رکھنے والی جماعتوں اوراُن کےقائدین پرپابندی لگنی چاہیئے، لیکن ایسا صرف کراچی میں نہیں بلکہ پورے ملک میں ہونا چاہیئے۔

اُنھوں نے کہا کہ اِس پابندی کا مطالبہ کرنے والے نوازشریف ماضی میں جس فوجی حکمران کا’ رائٹ ہینڈ‘ تھے اُنہی کے دور میں، اُن کے بقول، ملک میں اسلحے کا کلچر عام ہوا تھا۔ تاہم، اُنہوں نے کہا کہ اگر نواز لیگ پارلیمنٹ میں ایسا کوئی بل لاتی ہے تو وہ اِس کی حمایت کریں گے اور اُن کی جماعت پیپلز پارٹی کی ممکنہ طور پر مخالفت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز نے حالیہ کاروائی میں پیپلز پارٹی کے کچھ ایسے لوگوں کو بھی گرفتار کیا جو ایسی کارروائیوں میں ملوث تھے۔ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہو، ہم ایسے لوگوں کی حمایت نہیں کریں گے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے راہنما اور رکن قومی اسمبلی وسیم اختر نے ’وی او اے‘ سے گفتگو میں کہا کہ میاں نواز شریف کے اِس مطالبے کا اطلاق پورے پاکستان اور پنجاب میں بھی ہونا چاہیئے جہاں، اُن کے بقول، نواز لیگ کے کارکن کھُلے بندوں ہوائی فائرنگ اور اسلحے کی نمائش کرتے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اُن وجوہات پر بھی غور کرنا چاہیے جِن کی وجہ سے مسلح دھڑے موجود ہیں۔ ماضی میں جن پارٹیوں کی حکومتوں میں ریاست کی فورسز کو مخالف سیاسی جماعتوں کے خلاف استعمال کیا گیا اور شہریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے، اُن باتوں کو بھی سامنے رکھا جائے۔ ایم کیو ایم کی صفوں میں شرپسندوں کے لیے گنجائش نہیں ۔ اُن کے بقول، پارٹی عدم تشدد کے حق میں ہے، اور اِس جانب عملی اقدامات کیے جائیں، محض سیاسی طور پر پوائنٹ نہ بنائے جائیں۔

کراچی کے حالات پر عدالت عظمیٰ نے گزشہ روز اپنے فیصلے میں وفاقی اورصوبائی حکومت کوکراچی میں قیامِ امن اور شہر کو غیر قانونی اسلحے سے پاک کرنے کے لیے بلا امتیاز کارروائی کرنے اور صوبائی انتظامیہ کو کراچی میں بلا تعطل اقتصادی اور کاروباری سرگرمیوں کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

پیپلز پارٹی کے راہنما ممتاز عالم گیلانی نے اِس فیصلے کے بارے میں کہا کہ عدالت نے ’بولڈ فیصلہ‘ نہیں سنایا، فیصلے میں بہت سے ’اگرمگر‘ ہیں۔ جب اُن سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ عدالت سے توقع کر رہے تھے کہ وہ سیاسی پارٹیوں پر بندش لگا دے گی، تو اُنہوں نے کہا کہ عدالت قانونی طور پر ایسا نہیں کر سکتی تھی۔ بہرحال، اب جو بھی فیصلہ آیا ہے اُس پر عمل درآمد ہونا چاہیئے۔

XS
SM
MD
LG