رسائی کے لنکس

غیر قانونی اسلحہ، برآمدگی کے لئے اشتہاری مہم شروع ہوگی


عدالت نے 33000 مفرور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم جاری کیا اور کہا ہے کہ غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کے لئے اشتہار دے کر عوام کو آگاہ کیا جائے

کراچی میں پھیلی بد امنی کا سب سے اہم سبب غیر قانونی اسلحہ کی موجودگی بھی ہے۔ اس لئے، سپریم کورٹ نے ایسے اسلحے کی برآمدگی کے لئے اشتہاری مہم شروع کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

یہ احکامات جمعہ کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی رجسٹری میں جاری کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران جاری کئے گئے۔ ساتھ ہی، عدالت نے 33000 مفرور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم بھی جاری کردیا ہے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے جمعہ کو کراچی بدامنی کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ہی چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لائسنس کے اجرا کیلئے قانون سازی کی جائے۔ یہ کس طرح ممکن ہے کہ کوئی شخص ایک لائسنس پر 100 ہتھیار لے لے۔ غیر قانونی اسلحہ کی بازیابی کیلئے اگر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی کمی ہے تو ہم سیشن جج دینے کو تیار ہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کے لئے اشتہار دے کر عوام کو آگاہ کیا جائے۔ آگاہی اشتہار کا مقصد یہ ہے کہ لوگ از خود غیر قانونی ہتھیار جمع کرائیں۔ وقت کم ہے ملزمان کو قدم جمانے کا موقع نہ دیا جائے اور آئندہ چند روز میں ہی غیر قانونی اسلحہ جمع کرانے سے متعلق آگاہی مہم شروع کر دی جائے۔

کراچی،33 ہزار مفرور ملزمان کی گرفتاری

سپریم کورٹ نے کراچی میں امن و امان عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران 33 ہزار مفرور ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ کراچی میں ضرورت پڑنے پر اندرون صوبہ سے مزید فورس منگواائی جائے۔

عدالت نے ولی بابر قتل کیس اور کراچی آپریشنز کے دوران گزشتہ سالوں میں مارے گئے پولیس افسران کے مقدمات کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے کیس نمٹانے پر زور دیا۔

دوران سماعت، پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ 33 ہزار ملزم مفرور ہیں جس پر عدالت نے حکم دیا کہ فوری طور پر 33 ہزار مفرور ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
XS
SM
MD
LG