رسائی کے لنکس

بم دھماکوں کی تفتیش جاری ، متعد دگرفتار


بم دھماکوں کی تفتیش جاری ، متعد دگرفتار
بم دھماکوں کی تفتیش جاری ، متعد دگرفتار

کراچی میں امن وامان کی صورت کے بارے میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد صوبائی وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا نے ہفتے کے روز صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کے باعث شیعہ عزاداران کے جلوس کوبراہ راست نشانہ نہیں بنایاجاسکا۔ اُنھوں نے بتایا کہ بم دھماکوں کی تفتیش جاری ہے اور اس سلسلے میں کچھ گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں تاہم صوبائی وزیر نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اصل مجرموں تک پہنچنے اور درست حقائق جاننے میں ابھی کچھ وقت لگ سکتا ہے۔

اُدھرشیعہ عالم دین اور سابق سینیٹر علامہ عباس کمیلی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کراچی میں ایک روز قبل یکے بعد دیگر ہونے والے دو بم دھماکوں کے بارے میں کہا کہ یہ دس محرم کے جلوس پر ہونے والے بم دھماکے کا تسلسل ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد ملک میں بدامنی پھیلا کر عد م استحکام پیدا کرنا ہے ۔ عباس کمیلی نے شہدائے کربلا کے چہلم کے سلسلے میں عزاداروں کے جلوس کی حفاظت کے لیے حکومت کی طرف سے ناکافی سکیورٹی انتظامات کا الزام لگاتے ہوئے حالیہ بم دھماکوں کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔

متحد ہ قومی موومنٹ یعنی ایم کیوایم کی رکن قومی اسمبلی فوزیہ اعجاز نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے بم دھماکے کے اصل حقائق جاننے کے لیے تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار کیا جانا چاہیے۔

دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ کے اعلیٰ عہدیداروں نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شمال مغربی پاکستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن سے بچ نکلنے والے شدت پسندوں نے کراچی میں پناہ لے رکھی ہے اور اُن کے مطابق یہی افراد اس طرح کے دھماکوں میں ملوث ہیں۔ اُنھوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کو مزید تباہی سے بچانے کے لیے ان عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے۔

XS
SM
MD
LG