رسائی کے لنکس

ٹارگٹ کلنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 17ہوگئی


ٹارگٹ کلنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 17ہوگئی
ٹارگٹ کلنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 17ہوگئی

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن اور قصبہ کالونی میں پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری کی تعیناتی کے باوجود مخالف گروہوں کے درمیان پیر کے روز بھی وقفے وقفے سے فائرنگ کی اطلاعات ملی ہیں اور متاثرہ علاقوں میں کشیدگی بدستور برقرار ہے۔

پولیس حکام نے تصدیق کی ہے کہ تین روز سے جاری ان واقعات میں اب تک 17 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ درجن سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

اورنگی ٹاؤن کے سپریٹنڈنٹ پولیس غیاث قریشی نے وائس اآف امریکہ کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت عام لوگوں کی ہے اور اس سلسلے میں گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فائرنگ اور پتھراؤ کے باعث علاقے میں کاروبار بند ہے اور لوگ اپنے گھروں میں محصور ہیں۔

ادھر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کراچی میں جاری پرتشدد واقعات اور ہلاکتوں کا نوٹس لے کر گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے صورتحال پر جلد قابو پانے کی ہدایت کی ہے۔

واضح رہے کہ کراچی پولیس کے سربراہ وسیم احمد کا کہنا ہے کہ اورنگی ٹاؤن میں جاری کشیدگی دو لسانی گروپوں کے درمیان تصادم کا نتیجہ ہے۔ ان کے بقول پولیس کی نفری میں اضافہ اور شہر کو اسلحے سے پاک کیے بغیر ان واقعات پر قابو پانا ممکن نہیں۔ پولیس حکام کا ماننا ہے کہ تشدد کی ان کارروائیوں میں متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنان ملوث ہیں۔

پیر کے روز حکمران جماعت پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں کے درمیان بات چیت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایک بار پھر دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کچھ سازشی عناصر ان کی جماعتوں کے اتحاد کو توڑنے اور شہر میں عدم استحکام کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

خیال رہے کہ کراچی میں حالیہ کشیدگی کا سلسلہ جمعے کی شب اس وقت شروع ہوا جب اورنگی ٹاؤن کے علاقے میں عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے دفتر کھولنے پر ان کے کارکنان پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس میں ان کا ایک کارکن ہلاک ہوگیا۔

XS
SM
MD
LG