رسائی کے لنکس

کراچی میں کشیدگی برقرار، ہلاکتوں کی تعداد 45 ہو گئی


رضا حیدر کی ہلاکت کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں مشتعطل افراد نے کئی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا (فائل فوٹو)
رضا حیدر کی ہلاکت کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں مشتعطل افراد نے کئی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا (فائل فوٹو)

کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے رکن صوبائی اسمبلی رضا حیدر کی پیر کی شام نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے ہلاکت کے بعد شہر میں حالات کشیدہ ہیں اور تشدد کے مختلف واقعات میں کم از کم 45 افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں ۔ متحدہ قومی موومنٹ نے تین روزہ سوگ کا اعلان کر رکھا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے رکن صوبائی اسمبلی رضا حیدر کی میت
متحدہ قومی موومنٹ کے رکن صوبائی اسمبلی رضا حیدر کی میت

صوبے میں حکمران اتحاد میں شامل ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی کو اُن کے محافظ سمیت اُس وقت گولیاں مار کر ہلاک کردیاگیا جب وہ ایک جنازے میں شرکت سے قبل مسجد میں وضو کر رہے تھے۔ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کراچی کے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔

رضا حید ر 25برس سے متحدہ قومی موومنٹ سے وابستہ تھے اور ان کو حالیہ دنوں جان سے مار دینے کی دھمکیاں بھی دی گئیں تھیں جس کے بعد حکومت کی جانب سے ان کو محافظ بھی فراہم کیے گئے تھے۔

رضا حید ر کی ہلاکت کے بعد کراچی میں پرتشد د مظاہروں اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں کئی دوکانوں اور گاڑیوں کو نظر آتش کر دیا گیا۔ کراچی میں کاروباری مراکزشام گئے ہی بند کر دیے گئے تھے۔

کراچی کے جن علاقوں میں فائرنگ اور پتھراؤ کے واقعات پیش آئے اُن میں اورنگی ،کورنگی، لانڈھی ، گلستان جوہر،شاہ فیصل کالونی، ملیر اور نارتھ ناظم آباد شامل ہیں۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں سے متعدد افراد کو گرفتارکرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ شہر میں کشیدگی کے پیش نظر منگل کے روز تعلیمی ادارے بند ہیں،سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے ۔کراچی کے علاوہ حیدر آباد میں بھی کشیدگی کی فضا برقرار ہے جہاں اس قتل کے بعد مختلف علاقوں میں مظاہرین کی طرف سے ہنگاموں کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

رحمن ملک کا کہنا ہے کہ ملک کے اقتصادی مرکز کراچی میں ایم کیوایم کے رہنماء کی ہلاکت شہر اور ملک کی معیشت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہے ۔

حالیہ مہینوں میں کراچی میں ہدف بنا کر ہلاک کرنے کے واقعات میں شدت آئی ہے اور حکام کے مطابق اب تک لگ بھگ 200 سے زائدافراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں پیر کو ہونے والی ہلاکیتں شامل ہیں۔۔

XS
SM
MD
LG