رسائی کے لنکس

کراچی میں فائرنگ، ہلاکتیں 11 ہوگئیں، درجنوں گاڑیاں نذر آتش، ہڑتال کا اعلان


کراچی میں منگل کی شام قوم پرست جماعت عوامی تحریک کی ریلی پر فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد گیارہ ہو گئی ہے جبکہ 2 درجن سے زائد گاڑیاں اورموٹرسائیکلیں جلا دی گئیں۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے صوبائی حکومت سے بدامنی کی رپورٹ طلب کر لی۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا ہے جبکہ عوامی تحریک نے بدھ کو سندھ میں ہڑتال اور سوگ کا اعلان کردیا ہے ۔

لیاری سے پریس کلب کی طرف جانے والی عوامی تحریک کی ریلی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاکتوں کی تعداد گیارہ ہو گئی ہے ۔ایم ایل اوسول اسپتال کے مطابق اولڈ سٹی ایریا میں ہونے والے واقعات میں گیارہ افراد کی لاشوں کو ضابطے کی کاروائی کیلئے اسپتال لایا گیا۔جاں بحق ہونے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔واقعات میں نجی ٹی وی کے رپورٹراسلم خان اور کیمرہ سمیت 33 افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔

جلاؤ گھیراؤ ، کاروبار بند
ریلی پر فائرنگ کے بعد اولڈ سٹی ایریا اور دیگر علاقوں میں جلاؤ گھیراؤ ہوا جس میں دس گاڑیوں اور بیس سے زاہد موٹر سا ئیکلوں کو آگ لگا دی گئی ۔ بولٹن مارکیٹ سمیت اولڈسٹی ایریامیں دکانیں بند ہوگئیں، نیپئر اور بغدادی تھانیوں کے قریب دستی بموں سے حملے کئے گئے جس سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ۔جوڑیا بازار،برنس روڈ ،جامع کلاتھ اور صدر سمیت اولڈ سٹی ایریامیں دکانیں اور کاروبار بند ہوگیا ۔

وزیراعظم و وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس
وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ان واقعات کی مذمت اور سخت نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ وزیراعظم کی جانب سے صوبائی حکومت کو ہدایت کی گئی ہے کہ شہر میں قیام امن کویقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں ۔ ادھر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے اورانہیں ہدایت کی ہے کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے ۔

انتظامیہ کا موقف
آئی جی سندھ مشاق شاہ کے مطابق کراچی میں صورتحال پر قابو پا لیا گیا ہے اور پولیس کو اس معاملے میں رینجرز کی بھی معاونت حاصل ہے ۔ بقول آئی جی سندھ کراچی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے متعدد افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ کراچی میں جو بھی ہوا بدقسمتی ہے تاہم شہر میں ایسا ماحول بن چکا ہے کہ کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے ۔

آئی جی سندھ کے مطابق امن و امان کے قیام کی سیاسی جماعتوں پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔

ایڈیشنل آئی جی اختر گورجانی کے مطابق شہر میں صورتحال ایسی تھی کہ ریلی نہ نکالی جاتی۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فائرنگ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر پولیس اور سندھ نے بڑی حد تک قابو پا لیا ہے ۔ ریلی میں تمام افراد زخمی نہیں ہوئے بلکہ کچھ بھگدڑ مچنے کے سبب بھی زخمی ہوئے ۔

بدھ کو ہڑتال کا اعلان
عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدھ کو سندھ بھر میں ہڑتال کی جائے گی ۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ’محبت سندھ ریلی‘ پر فائرنگ کا از خود نوٹس لیں ۔ انہوں نے حکمراں جماعت پیپلزپارٹی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پانچ باراقتدار میں آنے کے باوجود سندھیوں کے دکھوں کامداوا نہیں کیاگیا۔

سندھ میں پرچے ملتوی
چیئرمین انٹر بورڈ انواراحمد زئی کے مطابق کراچی میں انٹر بورڈ کے تحت بدھ کو ہونے والا کیمسٹری کا پرچہ ملتوی کر دیا گیاہے۔ ادھر حیدرآباد میں بارہویں جماعت کا پرچہ ملتوی کر دیا ہے جو اب پچیس مئی کو ہو گا۔ میر پور خاص بورڈ نے بھی بدھ کو ہونے والے انٹر کے پرچے ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG