رسائی کے لنکس

کراچی کے خراب حالات کی وجہ، سیاسی جماعتوں میں رسہ کشی


کراچی کے خراب حالات کی وجہ، سیاسی جماعتوں میں رسہ کشی
کراچی کے خراب حالات کی وجہ، سیاسی جماعتوں میں رسہ کشی

ملک کے اقتصادی مرکز کراچی میں تشدد کے واقعات کے بارے میں مبصرین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ امن وامان کی خرابی کی بڑی وجہ شہر کی بڑی سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی کا شہر پر اپنا اثرورسوخ بڑھانے کی کوشش ہے ۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ معین الدین حیدر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ یہ جماعتیں اکثر ملک کی اعلیٰ سیاسی قیادت کی زیرصدار ت اپنے جھگڑوں کو ختم کر نے کے لیے جمع ہوتی ہیں لیکن اُن کے بقول زیادہ سے زیادہ اختیارات اور غلبہ حاصل کرنے کی کوششوں کی وجہ سے پھر لڑائی جھگڑے شروع ہو جاتے ہیں ۔

اُنھوں نے کہا کہ کراچی کا امن خراب کرنے والوں کے خلاف موثر کارروائی کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واضح ہدایات نہیں دی جاتیں ہیں ۔ ”اس مسئلے کو ٹھیک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ یہاں کی سیاسی جماعتیں اپنے لوگوں کو روکیں کہ وہ طاقت کا استعمال نا کریں اور رینجرز کو اجازت دی جائے کہ امن وامان خراب کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔“

حکمران جماعت پیپلزپارٹی کے ترجمان قمرزمان کائرہ اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ کراچی کی بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان تلخیاں پائی جاتی ہیں لیکن اُن کے بقول اس صورت حال کا فائدہ بعض دیگر عناصر بھی اُٹھاتے ہیں ۔ ”سیاسی جماعتوں نے ماضی کے تجربات سے سیکھا ہے اور سیاسی جماعتوں کے لبادے میں بعض لوگ ایسی کارروائیاں کر جاتے ہیں جن کافائدہ ملک دشمن قوتوں کو ہو جاتاہے ۔“

متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی عبدالقاد ر خانزادہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں امن امان کی خراب صورت حال کے ملک کی معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ اُن کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں ۔ ”چاروں طرف سے گولیاں چل رہی ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کوئی نمائندہ وہاں نہیں ہے اور نہ وہ اس قتل و غارت کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔“

عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر زاہد خان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اپنی جماعت کے اس مطالبے کو ایک بار پھر دہرایا کہ کراچی میں قیام امن کے لیے فوج کو طلب کر ناچاہیئے۔ ”ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بجائے ہمیں اس صورت حال سے نمٹنے کےلیے اپنی فورسز کو یہ اختیار دینا چاہیئے کہ وہ بلا تفریق اور اُن تمام عناصر کے خلاف کارروائی کریں جو کراچی میں صورت حال کی خرابی میں ملوث ہیں۔“

XS
SM
MD
LG