رسائی کے لنکس

کشمیر کے نوجوانوں کے نام بھارتی ارکانِ پارلیمنٹ کا مکتوب


کشمیر
کشمیر

‘ہم آپ کے روشن مستقبل کی تمنا کرتے ہیں۔ اِس کے ساتھ ہی ہم لوگ کشمیر کے نوجوان بھائی بہنوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تحمل سے کام لیں اور مذاکرات کی طاقت میں یقین رکھیں’

مختلف سیاسی پارٹیوں کے 38نوجوان ارکانِ پارلیمنٹ نےبھارتی کشمیرکےنوجوانوں کےنام ایک مکتوب میں موجودہ صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معمول کے حالات بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔

اُنھوں نے جان و مال کے نقصان پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ مسائل کو بات چیت سے حل کیا جاسکتا ہے۔

جنتا دل کے ایک نوجوان رکنِ پارلیمان کل کیش سنگھ نے اِس کی اطلاع دیتے ہوئے یہ امید ظاہر کی کہ کشمیر کے نوجوان اُن کی باتوں پر توجہ دیں گے۔

اِس مکتوب پر کانگریس کی پَریہ دَت، دپیندرا ہُڈا اور سندیپ ڈکشٹ، سماجوادی پارٹی کے اکھلیش یادیو اور نیراج شیکھر اور این سی پی کی سُپریہ سول کے بھی دستخط ہیں۔ اِن نوجوان میمبران نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم نوجوان ارکان ہیں اور آپ کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔’

‘ہم آپ کے روشن مستقبل کی تمنا کرتے ہیں۔ اِس کے ساتھ ہی ہم لوگ کشمیر کے نوجوان بھائی بہنوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تحمل سے کام لیں اور مذاکرات کی طاقت میں یقین رکھیں۔’

‘تشدد سے کسی بھی مسئلے کا حل نہیں نکل سکتا۔ اِس وقت جو کچھ ہو رہا ہے وہ افسوس ناک ہے اورقیمتی جانوں کے نقصان پر ہمیں دکھ ہے۔’

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG