رسائی کے لنکس

تحریکِ آزادی کشمیر کی حمایت کے ایرانی بیان پر بھارت ناراض


تحریکِ آزادی کشمیر کی حمایت کے ایرانی بیان پر بھارت ناراض
تحریکِ آزادی کشمیر کی حمایت کے ایرانی بیان پر بھارت ناراض

ایران کی جانب سے کشمیریوں کی بھارت سے علیحدگی کی تحریک کی حمایت میں دیے گئے بیان پر نئی دہلی نے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔

بھارتی وزارتِ خارجہ نے جمعہ کے روز نئی دہلی میں ایران کےقائم مقام سفیر رضا علائی کو طلب کرکےایران کی جانب سے دیے گئے بیان پر "گہری مایوسی" کا اظہار کیا۔ وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونےو الے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے دیے گئے بیان کو بھارت "داخلی خودمختاری اور اندرونی معاملات میں مداخلت سمجھتا ہے".

واضح رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے ایک خطاب میں مسلمان رہنمائوں سے اپیل کی تھی کہ وہ افغانستان، پاکستان، عراق، فلسطین اور کشمیر میں جاری مسلمانوں کی جدوجہد کی حمایت کریں۔

ایران جیسے دوست ملک کے اعلیٰ ترین رہنما کی جانب سے آزاد مسلم ریاستوں کے ساتھ کشمیر کے تذکرے پر بھارتی رہنمائوں میں خاصی برہمی پائی جاتی ہے کیونکہ بھارت کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ اور اندرونی معاملہ قرار دیتا آیا ہے۔

ایران اور بھارت کے درمیان کئی عشروں سے گہرے دوستانہ تعلقات قائم ہیں اور ماضی میں کئی مواقع پر بھارت مغربی ممالک کی جانب سے مختلف عالمی فورمز پر ایران کے خلاف پیش کی جانے والی قراردادوں کی مخالفت میں ووٹ ڈالتا آیا ہے۔

تاہم جمعرات کے روز ایران میں انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے اقوامِ متحدہ میں ایک قرارداد کی منظوری کے موقع پر بھارتی مندوب نے ماضی کے برعکس غیر جانبداری اختیار کی تھی جسے ایرانی سپریم رہنما کے حالیہ بیان کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔

بھارت کے زیرِ انتظام مسلم اکثریتی وادی کشمیر میں علیحدگی پسند 1989 سے بھارت سے آزادی اور پڑوسی ملک پاکستان سے الحاق کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ گزشتہ دو دہائیوں سے جاری تنازعے میں سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اب تک 60 ہزار سے زائد کشمیری ہلاک ہوچکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG