رسائی کے لنکس

کشمیری فدائی حملے میں تین پولیس والے ہلاک



بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں بدھ کی سہ پہر کشمیری عسکریت پسندوں کی طرف سے کیے گئے فدائی حملے میں تین پولیس والے ہلاک ہو گئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ حملہ بھارتی حفاظتی دستے کی چوکی پر ہوا جو تاریخی لال چوک کے ایک تباہ شدہ سنیما گھر کے احاطے میں قائم تھی۔

حملہ آوروں نے دستی بم داغے اور خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔ بعدازاں دو یا تین عسکریت پسندوں پر مشتمل خودکش دستہ وفاقی پولیس فورس کے ساتھ ساتھ مقامی پولیس اہل کاروں کو دستی بموں اور فائرنگ کا مسلسل ہدف بناتا رہا۔ جواب میں حفاظتی دستوں نے بھی فائرکھولا۔

بتایا جاتا ہے کہ نیم فوجی دستوں اور شورش سے نمٹنے کے لیے مقامی پولیس کی طرف سے قائم کیے گئے اسپیشل آپریشنز گروپ کے سپاہیوں کی ایک بڑی تعداد نے علاقے کو گھیرے میں لے کر عسکریت پسندوں کو زندہ یا مردہ پکڑنے کے لیے بڑی کارروائی کی۔

عہدے داروں کے مطابق معرکہ آرائیوں میں تاحال دو پولیس والے ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ آٹھ یا دس شہریوں کے چوٹیں آئی ہیں جِن میں ایک پانچ سالہ بچی اور ایک بھارتی نجی ٹیلی ویژن چینل کے لیے کام کرنے والا کیمرہ مین بھی شامل ہے۔ آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ تین پولیس والے ہلاک ہوئے۔

عسکری تنظیم جمعیت المجاہدین نے حملے کی ذمے داری قبول کی ہے اور کہا ہے کہ اِس کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ کشمیر میں مسلح جدوجہد ِ آزادی نے دم نہیں توڑا۔ پولیس عہدے داروں کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں میں ایک پاکستانی اور ایک مقامی جنگ جو شامل ہے، اور یہ کہ اِس میں لشکرِ طیبہ کے شامل ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔

  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG