رسائی کے لنکس

’فون کی نگرانی‘، اعلیٰ امریکی عہدیدار بیان دیں گے


جیمز کومی (دائیں) ایڈمرل مائیکل روجرز (بائیں)
جیمز کومی (دائیں) ایڈمرل مائیکل روجرز (بائیں)

فون کی نگرانی یا "وائرٹیپنگ" کے یہ الزامات امریکہ کی اس تفتیش کا حصہ ہیں انتخابات میں ٹرمپ کو حریف ڈیموکریٹ پر برتری دلانے کے لیے روس نے مبینہ طور پر کردار ادا کیا۔

امریکہ کے دو اعلیٰ عہدیدار پیر کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کے درست یا غلط ہونے کے بارے میں قانون سازوں کے سامنے بیانات ریکارڈ کروائیں گے کہ کیا سابق صدر براک اوباما نے گزشتہ نومبر میں صدارتی انتخاب سے قبل ٹرمپ ٹاور کے فونز کی نگرانی کروائی تھی۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے "ایف بی آئی" کے ڈائریکٹر جیمز کومی، اور نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے سربراہ ایڈمرل مائیکل روجرز دونوں ہی ایسے عہدیدار ہیں کہ اگر خفیہ طور پر کوئی فون سنا گیا تو ان کے علم یہ بات ہو گی۔ یہ دونوں پیر کو ایوان نمائندگان کی انٹٰیلی جنس کمیٹی کے سامنے پیش ہو رہے ہیں۔

کئی عہدیداروں بشمول ایوان نمائندگان کے اسپیکر پال رائن اور بعض ریپبلکنز اور ڈیموکریٹک قانون سازوں کی طرف سے یہ کہا جا چکا ہے کہ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں کہ جس سے رواں ماہ کے اوائل میں کیے گئے ٹرمپ کے دعوے کو تقویت ملے لیکن گزشتہ دو ہفتوں سے ٹرمپ اپنے اس دعوے سے پیچھے ہٹتے نظر نہیں آتے۔

لیکن تاحال اس بارے میں نہ تو کومی اور نہ ہی روجرز نے کوئی بیانات جاری کیے ہیں۔ تاہم کومی نے صدر کے دعوے کے کچھ ہی دیر بعد محکمہ انصاف سے کہا تھا کہ وہ اس کی تردید کرے لیکن تاحال محکمے کی طرف سے کوئی بیان بھی جاری نہیں کیا گیا۔

گزشتہ ہفتے سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے ریپبلکن رکن رچرڈ بر اور ڈیموکریٹ مارک وارنر نے ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ "ہمیں دستیاب ہونے والی معلومات کی بنیاد پر ایسے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں کہ ٹرمپ ٹاور کی امریکی حکومت سے وابستہ کسی کی بھی طرف سے نگرانی کی گئی، نہ تو انتخابات سے قبل اور نہ ہی بعد میں۔"

فون کی نگرانی یا "وائرٹیپنگ" کے یہ الزامات امریکہ کی اس تفتیش کا حصہ ہیں انتخابات میں ٹرمپ کو حریف ڈیموکریٹ پر برتری دلانے کے لیے روس نے مبینہ طور پر کردار ادا کیا۔

امریکہ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمر پوتن نے ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹٰ کے کمپیوٹرز ہیک کرنے کا حکم دیا تھا۔ بعد ازاں خفیہ معلومات افشا کرنے والے گروپ 'وکی لیکس' نے کلنٹن کی انتخابی مہم کے سربراہ جان پوڈسٹا کی متعدد ای میلز بھی جاری کیں جس میں بعض نجی معاملات کا تذکرہ تھا۔

لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے کسی بھی طرح اپنی مہم میں روس کی مدد کے الزامات کو مسترد کیا تھا جب کہ ماسکو بھی انھیں رد کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG