رسائی کے لنکس

درسی کتاب میں پختون مخالف الفاظ پر پبلشر کو معافي مانگنے کا حکم


پشاور ہائی کورٹ۔ فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ۔ فائل فوٹو

شمیم شاہد

پشاور ہائی کورٹ نے پختونوں کے خلاف پنجاب کے تعلیمی اداروں میں پڑھائی جانے والی ایک درسی کتاب میں پختونوں کے خلاف قابل اعتراض الفاظ استعمال کرنے پر متعلقہ پبلیشر کو معافی مانگنے کا حکم دیا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس قیصر رشید اور جسٹس افسر شاہ پر مشتمل بنچ نے یہ حکم دو افراد کی طرف سے دائر کردہ درخواست پ کی سماعت کے دوران دیا۔

نقیب اللہ خلیل اور محمد ابوبکر نے اپنی درخواست میں عدالت کو بتایا کہ پنجاب کی کالجوں میں پڑھائی جانے والی مطالعه پاکستان کی کتاب کے صفحہ نمبر47 اور48 پر پختونوں کے خلاف قابل اعتراض الفاظ استعمال کئے گئے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ پنجاب حکومت کو حکم دیا جائے کہ وہ اس کتاب میں لکھے جانے والے الفاظ کو فوری طورپر تبدیل کرے۔

لاہور سے عظیم اکیڈمی کے پبلشرز بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران جسٹس قیصر رشید نے پنجاب کے محکمہ تعلیم کے افسران اور کتاب کے پبلشر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی اور قیام پاکستان میں پختونوں نے اہم کردار ادا کیا ہے لہٰذا قسم کے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہییں۔

عدالت نے پبلشرز کو حکم دیا کہ وہ دو قومی اخبارات میں ان الفاظوں کے استعمال کرنے پر معافی مانگے اور عدالت کو مطلع کرے۔

پنجاب کی درسی کتاب میں پشتوں کے بارے میں قابل اعتراض الفاظ پر مختلف سیاسی جماعتوں بشمول قوم پرست عوامی نیشنل پارٹی اور قومی وطن پارٹی نے احتجاجي مظاہرے کر چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG