اقوام متحدہ کے سابق سکریٹری جنرل، کوفی عنان انتقال کر گئے ہیں۔ اُن کی عمر 80 برس تھی۔
ٹوئٹر پر اعلان کرتے ہوئے عنان کے اہل خانہ اور فائونڈیشن نے بتایا ہے کہ چند روز طبیعت ناساز رہنے کے بعد ہفتے کے روز اُ ن کی طبعی موت واقع ہوئی۔
اعلان میں کہا گیا ہے کہ عنان ''ایک عالمی مدبر تھے جنہیں بین الاقوامیت کو فروغ دینے کی سچی لگن تھی۔ جنہوں نے ساری زندگی زیادہ پُرامن دنیا کے لیے وقف کر رکھی تھی۔ جب وہ اقوام متحدہ کے سربراہ تھے، وہ امن، پائیدار ترقی، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے امور کے لیے سرگرم عمل رہے''۔
عالمی ادارے کے موجودہ سربراہ، انتونیو گئیترس نے عنان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''وہ قابل تقلید عمل کے داعی تھے۔ اور کئی اعتبار سے کوفی عنان اپنی ہی شخصیت میں اقوام متحدہ کے نصب العین کے مظہر تھے''۔
وہ گھانا میں پیدا ہوئے اور اقوام متحدہ کی سربراہی کرنے والے پہلے سیاہ فام افریقی تھے، جنہوں نے ادارے کی 1997ء سے 2006ء تک سربراہی کی۔
وہ اقوام متحدہ کے عملے میں سے ابھرنے والے پہلے اہلکار تھے جو سکریٹری جنرل کے عہدے تک پہنچے۔
سکریٹری جنرل کی حیثیت سے عنان ایڈز، تپ دق اور ملیریا کے انسداد کے عالمی فنڈ قائم کرنے میں معاون بنے؛ اُن کے دور میں دہشت گردی کے انسداد کی عالمی ادارے کی پہلی حکمت عملی سامنے آئی؛ جب کہ رکن ممالک نے نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے خلاف اقدامات کی منظوری دی، جن کے وہ روح رواں تھے۔ اُن کی جانب سے 1999ء میں قائم کردہ عالمی عہد مستند سماجی ذمے داری سب سے بڑی عالمی کوشش ثابت ہوئی''۔
گھانا کے صدر، نانا اکوفو ادو نے ملک میں ہفتے بھر کا سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔
اُنہوں نے کہا ہے کہ ''عنان اپنے عہد کی سب سے بڑی شخصیات میں سے ایک تھے۔ اُنہوں نے گھانا کے عوام کے لیے ترقی اور خوش حالی کے حصول کی راہ کا تعین کیا اور اُن کی استعداد کو فروغ دینے میں مدد دی۔
براک اوباما نے عنان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک اعلیٰ سفارت کار اور بڑے انسان تھے، جنہوں نے چند دیگر شخصیات کی طرح اقوام متحدہ کے مشن کی صحیح خدمت کی۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر، نکی ہیلی نے کہا ہے کہ عنان نے ''اپنی ساری زندگی دنیا کو زیادہ پُرامن بنانے پر لگادی اور انسانی اتحاد اور ہر انسان کے وقار کو بلند کرنے کے لیے انتھک کوششیں کیں''۔
سال 2001میں اقوام متحدہ اور انسانی ہمدردی کے کام کی مشترکہ کوششوں پر انہیں 'نوبیل امن انعام' دیا گیا۔
عنان نے 1962ء میں جنیوا میں عالمی ادارہ صحت میں بحیثیت ایک منتظم اور بجٹ اہل کار شمولیت اختیار کی؛ اور کئی دہائیوں تک اقوام متحدہ کے لیے خدمات انجام دیں۔