رسائی کے لنکس

جنوبی کوریا: سابق جج وزیراعظم نامزد


جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون (فائل فوٹو)
جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون (فائل فوٹو)

صدر پارک گیون ہائی کے ترجمان کے مطابق سابق جج کو افسر ملک کی ’بیورو کریسی‘ میں متعارف کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہائی نے سپریم کورٹ کے سابق جج کو بطور وزیراعظم نامزد کیا ہے۔

سابق جج این دائی ہی، گزشتہ ماہ ایک کشتی کے حادثے کے بعد مستعفی ہونے والے وزیراعظم کی جگہ لیں گے۔

16 اپریل کو ڈوبنے والی کشتی میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

صدر پارک گیون ہائی کے ترجمان کے مطابق سابق جج کو ملک کی بیوریو کریسی میں اصلاحات متعارف کرانے کا کام سونپا گیا ہے۔

صدر نے نیشنل انٹیلی جنس سروس کے ڈائریکٹر اور صدارتی بلیو ہاؤس کے قومی سلامتی کے چیف سیکرٹری کا بھی استعفیٰ منظور کرلیا۔

جنوبی کوریا میں ایک کشتی ڈوبنے کے بعد لوگوں کے غم و غصے پر اُس وقت کے وزیراعظم چنگ ہونگ وون مستعفی ہو گئے تھے۔

رواں ہفتے ہی جنوبی کوریا کی صدر گیون ہائی نے غرقاب ہونے والی کشتی کے لیے امدادی کارروائیوں میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے قوم سے معذرت کی تھی اور اعلان کیا تھا کہ ساحلی محافظوں کی فورس ’کوسٹ گارڈز‘ کو ختم کیا جا رہا ہے۔

پارک گیون ہائی کے بقول ساحلی محافظوں نے مبینہ طور پر اپنے فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی اور غفلت کا مظاہرہ کیا۔

جنوبی کوریا کی صدر نے نگرانی کے عمل کو موثر بنانے کی لیے وسیع اصلاحات کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا اور اس کے ساتھ ان سرکاری عہدیداروں اور کاروباری لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا اعلان بھی کیا جو لوگوں کی زندگیوں کو خطرات میں ڈالتے ہیں۔

صدر کا کہنا تھا کہ حادثے کا سبب بننے والی کشتی 20 سال پرانی تھی اور اس پر گنجائش سے زیادہ سامان لدھا ہوا تھا اور اُن کے بقول کسی ایک بھی شخص نے اس کی طرف دھیان نہیں دیا تھا۔

سیول نامی کشتی 16 اپریل کو ڈوب گئی تھی، اس حادثے میں 286 لاشوں کو نکال لیا گیا تھا اور 18 لوگ اب بھی لاپتا ہیں جب کہ 172 لوگوں کو بچا لیا گیا تھا۔
XS
SM
MD
LG