رسائی کے لنکس

خیبر پختونخوا کی نو منتخب کابینہ کی تقریبِ حلف برداری منگل کو


خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان۔ فائل فوٹو
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان۔ فائل فوٹو

خیبر پختونخوا کی نو منتخب کابینہ میں شامل وزارء اور وزیراعلیٰ کے مشیر منگل کی سہ پہرکو اپنے عہدوں کا حلف اُٹھائیں گے جبکہ نامزد گورنر شاہ فرمان کی بحثیت گورنر تقریب حلفِ برداری صدارتی انتخابات کی تکمیل کے بعد 5 ستمبر کو ہو گی۔

صوبائی حکومت کے ترجمان شوکت علی یوسفزئی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ قائم مقام گورنر مشتاق غنی کابینہ میں شامل وزارء سے ان کے عہدوں کا حلف لیں گے۔

نامزد وزارء میں سے اکثریت سابق وزارء اور مشیروں کی ہے جبکہ سابق وزیر تعلیم عاطف خان نئی کابینہ میں سینئر وزیر ہونگے اور تعلیم کے بجائے وہ محکمہ سیاحت کی دیکھ بھال کرینگے۔

نومنتخب کابینہ کے اعلان پر غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ملک شاہ محمد نے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ کابینہ میں جنوبی اضلاع کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے جس کے وجہ سے عمران خان کے خالی کردہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 35 پر ہونے والے ضمنی انتخابات پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

ملک شاہ محمد پچھلی کابینہ میں مشیر تھے اور وہ اب مکمل وزیر کے خواہشمند ہیں۔ تاہم شوکت علی یوسفزئی اور ممبر صوبائی اسمبلی فضلِ الہی نے اختلافات کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے اندورنی حلقوں کے مطابق صدارتی انتخابات میں ڈاکٹر عارف علوی کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے شاہ فرمان کی بحثیت گورنر ذمہ داریاں سنبھالنے کو 5 ستمبرتک کو موخر کر دیا گیا ہے۔

حکمران جماعت کے رکنِ صوبائی اسمبلی فضلِ الہی نے نہ صرف سرکاری افسران اور اہل کاروں بلکہ ممبران پارلیمان اور وزارء کے احتساب کیلئے ایک قرار داد اسمبلی میں جمع کرا دی ہے۔

صوبائی کابینہ میں شامل 14 وزارء اور مشیروں کے محکموں کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ہری پور سے تعلق رکھنے والے اکبر ایوب خان کے محکمے کا اعلان نہیں ہوا ہے.

XS
SM
MD
LG