رسائی کے لنکس

کوبانی کے بیشتر حصے پر کرد فورسز کا قبضہ ہے: امریکہ


پنٹاگون کے ترجمان کے مطابق کرد ملیشیاء کوبانی کے دفاع میں مصروف ہیں تاہم اُنھوں نے تسلیم کیا کہ صورت حال بدستور نازک ہے۔

امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ شام کے سرحدی قصبے کوبانی کے بیشتر حصے پر اب بھی کرد ملیشیا کا کنٹرول ہے۔

تاہم حکام کہنا ہے کہ صورت حال بدستور ’نازک‘ ہے اور کرد ملیشیا دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے خلاف لڑائی میں مصروف ہیں۔

امریکہ کی زیر قیادت اتحادی افواج کی فضائی کارروائیاں عراق میں موصل ڈیم کا دفاع کرنے والی کرد فورسز کے لیے معاون ثابت ہو رہی ہیں جب کہ عراقی سکیورٹی فورسز صوبہ انبار سے دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

امریکی سنٹرل کمانڈ کے مطابق سات فضائی حملوں میں پیر اور منگل کو کوبانی میں دولت اسلامیہ کے چار اہداف کو نشانہ بنایا گیا جب کہ عراق کے جنوب میں بیجی ’آئل ریفائنری‘ کے قریب موصل ڈیم اور فلوجہ میں دولت اسلامیہ کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔

پنٹاگون کے ترجمان کے مطابق کرد ملیشیاء کوبانی کے دفاع میں مصروف ہیں تاہم اُنھوں نے تسلیم کیا کہ صورت حال بدستور نازک ہے۔

عراقی فورسز کی طرف سے دولت اسلامیہ سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی فورسز کی استعداد سے متعلق ملی جلی تصویر پیش کی جا رہی ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکہ کی 12 ٹیمیں عراقی سکیورٹی فورسز کو مشاورت فراہم کر رہی ہیں جن میں سات بغداد اور اس کے اردگرد جب کہ پانچ شمالی عراق میں اربیل میں موجود ہیں۔ ترجمان کے مطابق دیگر کئی ٹیمیں عراق پہنچ رہی ہیں۔

اس وقت عراق میں امریکی فوجیوں اور ڈپلومیٹک سکیورٹی کے اہلکاروں کی تعداد لگ بھگ 1400 ہے اور مزید مشیروں کے حوالے سے کوئی خاص درخواست نہیں کی گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG