رسائی کے لنکس

کرغزستان کی صورتِ حال میں فوری بہتری کے آثار نہیں:ریڈ کراس


ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کا کہنا ہے کہ اُس کے نمائندے جنوبی کرغزستان میں اوش کے اسپتالوں میں اشیا کی فراہمی اور صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے نقل و حرکت کر رہے ہیں۔ کمیٹی کے مطابق کرغز اور ازبک آبادی کے درمیان پانچ روز پہلے شروع ہونے والا تشدد جلال آباد شہر تک پھیل چکا ہے۔

وسطی ایشیا اور روس کے لیے ریڈکراس کی سربراہ، پیسکل میج ویگنر نے کہا ہے کہ اوش کے مقابلے میں ملک کےباقی مقامات پر صورتِ حال کہیں زیادہ خراب ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ بحران کے خاتمے سے ابھی ہم بہت دور ہیں۔

اُن کے بقول،‘ہم نہیں جانتے کہ تشدد کا آئندہ ہدف کون سا مقام ہوگا۔ لیکن یہاں اوش میں بھی صورتِ حال مستحکم نہیں۔ لوگ نقل و حرکت کرنے میں خوف زدہ ہیں۔ ہمیں ایسے زخمی افراد کے بارے میں علم ہے جو گھروں میں ہیں لیکن اسپتال یا ڈاکٹر تک جانے کی جراٴت نہیں کر سکتے۔ ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ طبی عملہ بھی محفوظ نہیں ہے اور زخمیوں تک پہنچےا کے لیے ایمبولنس بھی محفوظ نہیں رہی۔’


ریڈ کراس کی رپورٹ کے ایک اندازے کے مطابق 80000افراد ازبکستان بھاگ نکلے ہیں۔ اور یہ بھی خبریں ہیں کہ تقریباً 15000افراد سرحد عبور کرنے کے منتظر ہیں۔

ویگنر کا کہنا ہے کہ پناہ گزینوں میں متعدد زخمی افراد شامل ہیں اور ایسی تشویش ناک صورتِ حال بیان کی جارہی ہے جہاں لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔وہ کہتی ہیں کہ کرغزستان میں لوگوں کو نقصان پہنچانے اور ہلاک کرنے کا باقائدہ منصوبہ نظر آتا ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد اور اعداد و شمار درست نہںغ ہیں۔

ویگنر کہتی ہیں کہ ابھی تک حکام جن لاشوں کو بازیاب کرچکے ہیں اُس حساب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 100ہے، لیکن ہم نے اوش کے قبرستان میں 100لاشوں کو دفن ہوتے دیکھا ہے، جنھیں مردہ خانوں میں نہیں لے جایا گیا۔ اِس لیے یہاں شناخت بھی ممکن نہیں۔ آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ سڑکوں پر یا پھر مختلف گھروں میں یا پھر نذرِ آتش کیے جانے والے گھروں میں بھی لاشیں موجود ہیں اور یوں تعداد مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ ریڈ کراس منگل سے خوراک اور دوسرے امداد ی اشیا جہاز کے ذریعے اوش پہنچائے گی، جب کہ باقاعدہ امدادی پروازوں کا آغاز بدھ کو ہوگا۔

XS
SM
MD
LG