رسائی کے لنکس

احمدیوں کی عبادت گاہوں پر حملے، 80سے زائدہلاک


احمدیوں کی عبادت گاہ کے باہر پولیس اہلکار پوزیشنیں سنبھال رہے ہیں۔
احمدیوں کی عبادت گاہ کے باہر پولیس اہلکار پوزیشنیں سنبھال رہے ہیں۔

حکام کے مطابق مشتبہ طالبان جنگجوؤں نے لاہور کی اقلیتون سے تعلق رکھنے والی دو عبادت گاہوں پر حملہ کرکےکم از کم80افراد کو ہلاک کردیا ہے۔

پولیس نے بتایا ہے کہ مسلح افراد جو دستی بموں سے لیس ہیں اور جن میں سے چند خودکش جیکٹیں پہنے ہوئے ہیں، اُنھوں نےجمعہ کی نماز شروع ہوتے ہی احمدی کمیونٹی کی دو اہم عبادت گاہوں پردھاوا بول دیا، جس میں 80سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

عبادت گاہوں کے اندر پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جو لاہور کے مشہور گڑھی شاہو اور ماڈل ٹاؤن میں واقع ہیں۔ کم از کم ایک حملہ آورہلاک ہوا جب کہ دواشخاص، جن میں سے ایک جواں سال لڑکاہے، کو گرفتار کیا گیا۔عہدے داروں نے بتایا ہے کہ ایک مسجد میں جہاں کچھ لوگوں کو یرغمان بنایا گیا تھا، پولیس کے داخل ہوتے ہی تین حملہ آوروں نے اپنے آپ کو دھامکہ خیز مواد سے اُڑا دیا۔

احمدی کمیونٹی کے خلاف ماضی میں تشدد کے واقعات ہوتے رہے ہیں، لیکن اِس شدت سے نہیں جو آج دیکھنے میں آئی۔

جمعے کی دوپہر مسلح حملہ آوروں نے احمدیوں کی عبادت گاہوں پر دستی بم پھینکے اور فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہوگئے۔ حملے کے وقت وہاں ایک ہزار سے زائد افراد موجود تھے۔

پنجاب پولیس کے سربراہ طارق سلیم ڈوگر کے مطابق ان دونوں علاقوں میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے آپریشن مکمل کرلیا ہے۔ انھوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ماڈل ٹاؤن میں ایک حملہ آور کو ہلاک، ایک کو زخمی اور ایک کو گرفتار کیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG