رسائی کے لنکس

اسپیکر قومی اسمبلی نو منتخب وزیراعلٰی سے حلف لیں: ہائی کورٹ


لاہور ہائی کورٹ، فائل فوٹو
لاہور ہائی کورٹ، فائل فوٹو

لاہور ہائیکورٹ نے نئے وزیراعلیٰ پنجاب کے حلف کےلیے دائر تیسری درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو نمائندہ مقرر کر دیا ہے۔عدالت نے حمزہ شہباز کا حلف ہفتہ کی صبح ساڑے گیارہ بجے لاہور میں ہی لینے کا حکم دیتے ہوئے عدالت کا تحریری فیصلہ بذریعہ فیکس سیکرٹری قانون اور انصاف کو بھی بھجوانے کا حکم دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس جواد حسن نے حمزہ شہباز کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی حقوق کا تحفظ اس عدالت کی ذمہ داری ہے۔ آئین کے آرٹیکل 201 کے تحت عدالت کا حکم وفاقی و صوبائی حکومتوں پر لازم ہے۔ آئین کا آرٹیکل5 ہر شہری کو ریاست کا وفادار رہنے کا پابند بناتا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ صدر مملکت نے ہائیکورٹ کے پہلے 2 فیصلوں کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا ہے۔ ہائیکورٹ کے پہلے دونوں فیصلے صدر مملکت پر لازم و ملزوم تھے۔ گورنر نے بھی ہائیکورٹ کے فیصلوں کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا ہے۔ گورنر نے اپنے رویے سے حلف کو ناقابل عمل بنایا۔ گورنر پنجاب نئے وزیراعلیٰ کا حلف نہ لے کر اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہے۔

جسٹس جواد حسن نے اپنے تحریری فیصلے میں لکھا ہے کہ گورنر پنجاب نے ہائیکورٹ کے مشورے کی واضح خلاف ورزی کی ہے۔ گورنر نے اپنی جگہ کسی دوسرے فرد کو نمائندہ مقرر نہ کرکے بھی ہائیکورٹ کے مشورے کی خلاف ورزی کی۔


عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف صدر مملکت بلکہ گورنر نے بھی آئین کا احترام نہیں کیا۔ گورنر اور صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی کی۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ نے گورنر کو مشورہ دیا تھا کہ وہ نئے وزیراعلیٰ کا حلف لیں یا نمائندہ مقرر کریں۔ ہائیکورٹ کی واضح ہدایات پر صدر کے عمل نہ کرنے سے حمزہ شہباز درخواست دائر کرنے پر مجبور ہوئے۔

اِس سے قبل عدالتی کارروائی کے دوران حمزہ شہبازکے وکیل اشتر اوصاف نے موقف اپنایا کہ قانون کہتا ہے کہ گورنر خود حلف لیں یا نمائندہ مقرر کرے، جس پر جسٹس جواد حسن نے استفسار کیا آپ کے مطابق ہائیکورٹ کے دو احکامات پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ ہائیکورٹ میں دوبارہ حکم پر عملدرآمد کرانے کی درخواست دائر کی ہے۔ آپ نے درخواست میں گورنر پنجاب اور صدر پاکستان کو فریق بنانا تھا۔

‘بزدار خاموش مزاج تھے، میڈیا پر کھل کر نہیں آ سکے‘
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:26 0:00

وکیل حمزہ شہباز نے جواب دیا کہ صدر اور گورنر پنجاب کو فریق بنانے کی ضرورت نہیں تھی، جس کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

خیال رہے عدالتِ عالیہ لاہور اِس سے قبل بھی دو مرتبہ حمزہ شہباز سے حلف لینے کا کہہ چکی ہے۔ پہلی پٹیشن میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی نے صدر کو حکم دیا کہ وہ خود حلف لیں یا حلف کے لیے کوئی نمائندہ مقرر کریں۔

اِسی طرح دوسری پٹیشن کی سماعت کے بعد بھی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے حمزہ شہباز کی درخواست سناتے ہوئے حکم دیا تھا کہ 28 اپریل تک گورنر پنجاب حمزہ شہباز سے حلف لیں یا کوئی نمائندہ مقرر کریں۔

واضح رہے کہ حمزہ شہباز رواں ماہ 16 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے ہنگامہ خیز اجلاس میں 197 ووٹ لے کر نئے قائدِ ایوان منتخب ہوئے تھے۔

XS
SM
MD
LG