رسائی کے لنکس

پشاور زلمی کی لاہور قلندرز کے خلاف 7 وکٹ سے فتح


pZ wins
pZ wins

لاہور قلندرز کی جانب سے 79 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی نے صرف 10 اوورز میں ہی جیت اپنے نام کرلی۔ پشاور کی جانب سے عمر امین نے 61 رنز بنائے اور فتح ٹیم کے نام کردی۔

پشاور کا مجموعی اسکور تین کھلاڑیوں کے نقصان پر 81 رنز رہا جبکہ اسے 79 رنز بنانا تھے۔

پشاور زلمی کی جانب سے اننگز کا آغاز کامران اکمل اور امام الحق نے کیا لیکن شاید آج کامران کی قسمت کے ستارے ان کے ساتھ نہیں تھے۔ وہ بغیر کھاتا کھولے آؤٹ ہوگئے۔

کامران کو شاہین شاہ آفریدی نے بولڈ کیا، اس وقت ٹیم کا اسکور صفر تھا۔

دوسری وکٹ کے طور پر امام الحق کا ساتھ دینے کے لئے عمر امین پہنچے لیکن دوسرے ہی اوور میں امام الحق کی صرف چھ رنز پر مہنگی وکٹ گر گئی۔ انہیں حارث روف نے ایل بھی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ امام الحق صرف ایک رن ہی بناسکے تھے۔

امام الحق کی جگہ مڈسین نے لی۔ دو اوورز میں کل آٹھ رنز بنانے جن میں عمر امین کے تین اور مڈسین کا ایک رن شامل تھا۔

جو اسکور پشاور زلمی کے اوپنز نے چھوڑا تھا اسے کسی حد تک عمر امین نے پورا کرنے کی کوشش کی انہوں نے ناصرف اسکور کو 55 رنز تک پہنچایا بلکہ اپنے چھکے چوکوں سے پشاور زلمی کے پست ہوتے حوصلے کو پھر سے بلند ہونے کا موقع ملا۔

نویں اوور کے اختتام سے کچھ دیر پہلے ہی پشاور زلمی کی تیسری وکٹ گر گئی۔ مڈسین جو صرف 5 رنز پر کھیل رہے تھے انہیں راحت علی نے بولڈ کردیا ۔

اس وقت تک ٹیم کا اسکور 62 رنز ہوچکا تھا جبکہ پشاور جیت سے صرف 17 رنز کی دوری پر کھڑا تھا۔ امین 55 رنز پر بناچکے تھے جبکہ پولاڈ کا کھاتا کھلنا ابھی باقی تھا۔

عمر امین اسی وقت میچ کے ہیرو بن کر ابھرتے محسوس ہوئے جب 68 رنز کے اسکور پر انہوں نے پے در پے دو چھکے مارے اور آخر کار اپنی ٹیم کو فتح دلا دی۔ انہوں نے 61 رنز بنائے جبکہ پولاڈ نے چھ رن اسکور کئے۔ دونوں کھلاڑی آخر تک آؤٹ نہیں ہوئے۔

لاہور کے تین بالرز شاہین شاہ آفریدی ، حارث روف اور راحت نے ایک ایک وکٹ لی۔

لاہور قلندرز 78 رنز پر آؤٹ
اس سے قبل پشاور زلمی کے بالرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت لاہور قلندرز کی پوری ٹیم پشاور زلمی کو 79 رنز کا نہایت چھوٹا اور آسان ہدف دے کر آؤٹ ہوگئی۔ لاہور قلندرز کی پوری ٹیم 15 اعشاریہ ایک اوورز میں ہی آؤٹ ہوگئی۔ اس کا کوئی بھی کھلاڑی 20 رنز کا بھی انفرادی اسکور نہ کرسکا۔

پشاور زلمی کے لئے یہ میچ جیتنا کس حد تک آسان ہوگا اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں تاہم کرکٹ بائی چانس۔۔۔

دونوں ٹیموں کے درمیان پی ایس ایل سیزن فور کا ساتواں میچ دبئی میں اتوار کی رات کھیلا گیا ۔ پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا لہذا لاہور قلندرز کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کی ۔

ٹاس کے فوری بعد پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے بتایا کہ انہوں نے آج میدان میں اتاری جانے والی ٹیم میں چار تبدیلیاں کی ہیں جبکہ لاہور قلندرز کی طرف سے کپتان محمد حفیظ کے بجائے اے بی ڈویلیئرز آج قیادت کررہے ہیں۔

گزشتہ روز کراچی کنگز کے خلاف کھیلتے ہوئے محمد حفیظ کے سیدھے ہاتھ کے انگوٹھے میں چوٹ لگ گئی تھی جس کے سبب وہ آئندہ کچھ دنوں تک آرام کریں گے ۔

اے بی ڈویلیئرز پہلی مرتبہ پی ایس ایل کا حصہ بنیں ہیں اور اب تک اس ایونٹ میں دو میچز کھیلے ہیں جن میں وہ کوئی خاص پرفارمنس نہ دے سکے۔

لاہور قلندرز کی جانب سے اننگز کا آغاز اچھا نہیں رہا اور محض 14 رنز پر دو وکٹس گر گئے۔ فخر زمان نے چھ رنز بنائے تھے کہ حسن علی نے انہیں عمید آصف کے ہاتھوں کیچ کرادیا۔

دوسری وکٹ میں بھی انہی دونوں پلیئرز نے لی۔ اتفاق سے سہیل اختر نے بھی چھ ہی رنز بنائے تھے۔

اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد بیٹنگ کی ذمے دار ڈیوچ اور اے بی ڈوییئرز کے ذمے آئی۔ چار اوورز کے نقصان پر مجموعی اسکور 22 رنز تھا۔ ڈیوچ آٹھ رنز پر کھیل رہے تھے جبکہ اے بی ڈویلیئرز کا اکاؤنٹ کھلنا ابھی باقی تھا۔

37 رنز کے مجموعی اسکور پر اے بی ڈویلیئرز آؤٹ ہوگئے ۔ ان کا انفرادی اسکور صرف 14 رنز رہا۔ انہیں حسن علی نے بولڈ کیا۔

لاہور کی چوتھی وکٹ بھی حسن علی کو ملی۔ انہوں نے ٹیلر کو ایک رن پر ہی آؤٹ کردیا۔

اس وقت تک لاہور قلندرز کا اسکور چار وکٹ کے نقصان پر 50رنز ہے ۔ ڈیوچ 13 اور آغا سلمان آٹھ رنز پر کھیل رہے تھے۔

اسکور 56 رنز پر پہنچا تو ڈیوچ 18 رنز بناکر پولاڈ کی گیند پر ابتسام شیخ کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ ڈیوچ کی جگہ ولجیون کھیلنے کرپز پر پہنچے لیکن وہ اسکور میں صرف ایک رنز کا اضافہ کرسکے اور یوں لاہور کی 11 اوورز کے کھیل میں 60 رنز پر چھ وکٹس گر گئیں۔

ستر رنز کے مجموعی اسکور پر لاہور کی ساتویں وکٹ گر گئی۔ حسن خان نے ابھی سات ہی رنز بنائے تھے کہ وکٹ کیپر نے ان کی وکٹ ہٹ کردی ۔ ان کی جگہ شاہین شاہ آفریدی آئے جبکہ آغاز سلمان پہلے سے موجود تھے۔

آٹھویں وکٹ کے روپے میں آغا سلمان بھی ایک اونچا شارٹ لگا کر وہاب ریاض کی بال پر ابتسام شیخ کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ ان کی جگہ حارث روف نے لی۔

72رنز پر آٹھ کھلاڑیوں کا گر جانا اس جانب واضح نشاندہی کرنے کے لئے کافی ہے کہ لاہور نے ابھی پورے 20 اوورز کھیل بھی لئے تو ہدف کتنا کم اور مخالف ٹیم کے لئے کس قدر آسان ہوگا۔

حارث روف نویں وکٹ کے روپ میں آؤٹ ہوئے تو سارے ہی اندازے درست محسوس ہوئے۔ لاہور کے 75 رنز پر نو کھلاڑی آؤٹ تھے۔ حارث ایک بھی رنز نہیں بناسکے۔ ان کا ساتھ دے رہے تھے شاہین شاہ آفریدی جو اب تک صرف چار رنز ہی بناسکے تھے۔

حارث کی جگہ راحت آئے مگر وہاب ریاض نے اسی دوران شاہین شاہ کو آوٹ کردیا اور یوں پوری ٹیم صرف 78 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

پشاور زلمی کی طرف سے سب سے زیادہ کامیاب بالر رہے حسن علی جنہوں نے چار وکٹیں لیں جبکہ وہاب ریاض نے تین ، ابتسام نے دو اور پولاڈ نے ایک وکٹ لی۔

لاہور قلندرز:
اے بی ڈویلیئرز، فخر زمان، ڈیوچ، آغا سلمان، برینڈن ٹیلر، ولجیون، حسن خان، شاہین شاہ آفریدی، حارث روف اور راحت علی۔

پشاور زلمی:

کامران اکمل، امام الحق، امین، مڈسن، پولاڈم، ڈاؤسن، ڈیرن سیمی، وہاب ریاض، حسن علی، عمید آصف اور ابتسام شیخ

پوائنٹس ٹیبل
لاہور قلندرز نے اب تک ایونٹ میں دو میچز کھیلے ہیںجو اسلام آباد یونائیٹڈ اور کراچی کنگز کے خلاف تھے۔ ان میں سے لاہور نے ایک میچ جیتا اور ایک ہارا تھالہذا اس کے پوائنٹس کی تعداد صرف 2ہے ۔

XS
SM
MD
LG