رسائی کے لنکس

کرائیمیا کا معاملہ ’قصہ پارینہ‘: لاوروف


’کرائیمیا کا معاملہ، میرے خیال میں سب یہی سمجھتے ہیں، جن میں وہ بھی شامل ہیں جو بولتے ہوئے تھکتے نہیں، کہ یہ معاملہ پرانی بات ہے‘

وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کرائیمیا کو ضم کرنے کے معاملے پر روسی مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے، کہا ہے کہ روس سمجھتا ہے کہ یہ معاملہ ’ختم‘ ہو چکا ہے۔

’کرائیمیا کا معاملہ، میرے خیال میں سب یہی سمجھتے ہیں، جن میں وہ بھی شامل ہیں جو بولتے ہوئے تھکتے نہیں، کہ یہ معاملہ پرانی بات ہے‘۔

اُنھوں نے یہ بات جمعرات کو روس کے شہر، اوبا میں منعقدہ علاقائی سرابراہ اجلاس کے احاطے سے باہر، ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس کا متن روس کی وزارت خارجہ نے شائع کیا ہے۔

لاوروف نے مارچ 2014ء میں ہونے والے متنازع ریفرنڈم کا ذکر کیا، جس جزیرے کے بارے میں روس کا دعویٰ ہے کہ ریفرنڈم نے کرائیمیا کو ضم کرنے کی اجازت دی تھی۔

برکس شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ، قزاقستان، کرغیزستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔

لاوروف نے کہا کہ کوئی بھی پارٹنر یہ نہیں کہتا کہ اسے ریفرنڈم کے نتائج تسلیم نہیں، جس کے نتیجے میں کرائیمیا کو روسی وفاق میں شامل کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG