رسائی کے لنکس

صدر اوباما لیبیا کی صورتِ حال سے باخبر ہیں: وائٹ ہاؤس


جے کارنی
جے کارنی

صدر اوباما کوقومی سلامتی کے مشیر ٹام ڈونیلون کی طرف سےروزانہ لیبیا اور دوسرے ملکوں کی تازہ ترین صورتِ حال پر رپورٹیں موصول ہوتی ہیں

صدر اوباما کے مشیر اُنھیں لیبیا میں رونما ہونے والی صورتِ حال سےباخبر رکھے ہوئے ہیں۔

وائس آف امریکہ کے وائٹ ہاؤس کے نامہ نگار ڈین رابسن نے خبر دی ہے کہ گذشتہ ہفتے ایک تحریری بیان جاری کرنے کے بعد صدر نے لیبیا کےبارے میں کو ئی مزید تبصرہ نہیں کیا، جس میں اُنھوں نے پُرامن احتجاجیوں کے خلاف تشدد کی مذمت کی تھی۔ تاہم ، وہ صورتِ حال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

جیسا کہ مصر اور تیونس میں ہونے والی سیاسی ہل چل اور علاقے کے دوسرے ملکوں میں رونما ہونے والےمظاہروں کے دوران واقع ہوا، انتظامیہ کی طرف سے جاری ہونے والےبیانات میں پُرامن احتجاجیوں کے خلاف تشدد ختم کرنے اور آفاقی حقوق اور آزادی کے احترام کی اہمیت پر زور دیا جارہا ہے۔
صدر اوباما کوقومی سلامتی کے مشیر ٹام ڈونیلون کی طرف سےروزانہ لیبیا اور دوسرے ملکوں کی تازہ ترین صورتِ حال پر رپورٹیں موصول ہوتی ہیں ۔

تاہم، لیبیا پر گذشتہ ہفتے کے تحریری بیان کے بعد صدر نےامریکہ کی طرف سے اِس معاملے پر آواز اٹھانے اور بیانات دینے کا کام وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن کے ذمے کیا ہے۔منگل کے روز محکمہٴ خارجہ میں ہلری کلنٹن نے کہا کہ امریکہ اور بین الاقوامی برادری لیبیا میں تشدد کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ اِس سلسلے میں اُنھوں نے سینکڑوں افراد کے قتل اور متعدد کے زخمی ہونے کے معاملے کی طرف اشارہ کیا۔

اپنی معاشی پالیسیوں پر روشنی ڈالنے کےلیے منعقدکی جانے والی ایک تقریب میں شرکت کے لیےجب صدر اوباما اوہائیو کے لیے روانہ ہوئے، وائٹ ہاؤس پریس سکریٹری جے کارنی نے کہا کہ مسٹر اوباما اِس معاملےپر ابھی مزیدکوئی بیان نہیں دیں گے۔
اُنھوں نے لیبیا کی صورتِ حال پر صدر اوباما کی دوسرے عالمی رہنماؤں سے ممکنہ گفتگو کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی۔

جب ابھی صدر اوباما اوہائیو سے واشنگٹن واپس نہیں لوٹے تھے، اندازاً 30لوگوں نے وائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کیا ۔ احتجاج کرنے والے قذافی مخالف کتبے اُٹھائے ہوئے تھے۔ وہ لیبائی لیڈر کی سبک دوشی کا مطالبہ کر رہے تھے۔

XS
SM
MD
LG