رسائی کے لنکس

لیبیا: غیر ملکی باشندے حملوں کی زد میں


لیبیا: غیر ملکی باشندے حملوں کی زد میں
لیبیا: غیر ملکی باشندے حملوں کی زد میں

لیبیا میں بدامنی سے بھاگ کر وطن پہنچنے والے کینیا اور نائیجریا کے باشندو ں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا ہے کہ شہریوں اور حکام نے انہیں معمر قذافی کا حامی اور کرائے کے قاتل سمجھ کر حملوں اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

کینیا کی ائر لائن کا ایک جہاز پیر کو 154 افراد کو لے کر دارالحکومت نیروبی پہنچا ۔ ا ن میں 90 مسافر وں کا تعلق کینیا سے جبکہ 64 کا جنوبی سوڈان، یوگینڈا، زمبابوے، روانڈا، جنوبی افریقہ ، ڈیموکریٹک رپبلک آف کانگو ، سیرالیون اور بُرونڈی سے تھا۔

نائیجریا نے کہا ہے کہ دو خصوصی طیاروں کے ذریعے اتوار کو اُس کے ایک ہزار پینتیس باشندوں کو وطن واپس لایا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں لیبیا میں موجود مزید ایک ہزار سے زائد نائیجریا کے شہریوں کو واپس لایا جائے گا۔

”ہمارے کیمپوں کونذرآتش کردیا گیا اور کینیا کے سفارت خانے اور اپنی کمپنی کی مدد سے ہم ائرپورٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے“، یہ الفاظ تھے نیروبی پہنچنے والے 60 سالہ جولیس کلِو کے جن کا کہنا تھا کہ بلوائی ہم پر اس لیے حملے کررہے تھے کیونکہ وہ ہر سیاہ فام شخص کو کرائے کاقاتل سمجھ رہے تھے۔“

وطن واپس پہنچنے والے نائیجریا کے ایک باشندے نے بتایا کہ ”ہم سب وہا ں (لیبیا) کی حکومت کے ہاتھوں میں غلاموں کی مانند تھے۔ تمام نائیجرین باشندے جھاڑیوں میں چھپتے پھر رہے ہیں اور اُن کے پاس کھانے کو بھی کچھ نہیں کیونکہ اگر وہ باہر نکلتے ہیں تو قتل کردیے جاتے ہیں۔“

لیبیا کا شمار سب سے پرانے اور خطرناک ترین راستوں میں ہوتا ہے جو یورپی ملکوں کوا سمگلنگ اور ہجرت کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG