رسائی کے لنکس

لیبیا: فورسز نے سرت شہر کی بندرگاہ کا کنٹرول حاصل کر لیا


لیبیا کی سرکاری فورسز سے وابستہ جنگجو شہر کے باہر موجود ہیں۔
لیبیا کی سرکاری فورسز سے وابستہ جنگجو شہر کے باہر موجود ہیں۔

یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ فورسز کو شہر میں فوج کی بیرکس میں شدت پسندوں کی لاشیں ملیں جن کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے اور انھیں سر میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

لیبیا میں بین الاقوامی حمایت یافتہ سرکاری فورسز نے شدت پسند گروپ داعش کے زیر قبضہ اہم شہر سرت کی بندرگاہ کا کںٹرول حاصل کر لیا ہے اور حکام کے مطابق داعش کی مقامی قیادت شہر سے فرار ہو گئی ہے۔

حکومتی ترجمان برگیڈیئر جنرل محمد الغاصری نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ اور برطانیہ سمیت غیر ملکی فوجی ماہرین داعش کے خلاف لڑائی میں مقامی فورسز سے تعاون کر رہے ہیں۔

"امریکی اور برطانوی ماہرین ہمیں داعش کے خودکش بمباروں سے نمٹنے کے لیے انٹیلی جنس معلومات، حکمت عملی اور ساز و سامان معاونت فراہم کر رہے ہیں۔"

ان کے بقول ابتدائی انٹیلی جنس معلومات کے مطابق داعش کی اعلیٰ مقامی قیادت فرار ہو چکی ہے لیکن اب بھی شدت پسندوں کی ایک بڑی تعداد شہر میں موجود ہے جنہیں گھیرے میں لیا جا چکا ہے۔

اس سے قبل یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ فورسز کو شہر میں فوج کی بیرکس میں شدت پسندوں کی لاشیں ملیں جن کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے اور انھیں سر میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

حکام کے بقول شہر کا کنٹرول حاصل کرنے کی لڑائی "آخری مرحلے" میں ہے اور شدت پسندوں کو شہر کے ایک کنونشن سینٹر میں محدود کر دیا گیا ہے۔

تقریباً ایک ماہ قبل سرت سے مغرب کی طرف واقع شہر مصراتہ سے ملیشیاؤں کی مدد سے داعش کے زیر تسلط شہر کا قبضہ واگزار کروانے کے لیے لڑائی کا آغاز ہوا تھا۔ فورسز نے مغربی اور جنوبی اطراف سے شہر کی طرف پیش قدمی کی اور شدت پسندوں کا محاصرہ کر لیا تھا۔

سرت لیبیا کے سابق رہنما معمر قذافی کا آبائی علاقہ ہے جنہیں 2011ء میں ایک عوامی تحریک کے نتیجے میں اقتدار سے علیحدہ ہونا پڑا اور اسی دوران ان کی موت بھی واقع ہوئی۔

قذافی کے بعد سے لیبیا انتشار کا شکار چلا آ رہا ہے اور اسی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عراق و شام میں سرگرم شدت پسند گروپ داعش نے لیبیا میں بھی اپنے قدم جمانا شروع کیے۔

XS
SM
MD
LG