رسائی کے لنکس

افغانستان سے متعلق لندن کانفرنس میں نواز شریف کی شرکت


پاکستانی وزیراعظم نواز شریف
پاکستانی وزیراعظم نواز شریف

پاکستانی وزیراعظم کی اس موقع پر افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے علاوہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری سے بھی ملاقاتیں طے ہیں۔

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف ان دنوں لندن میں ہیں جہاں وہ افغانستان سے متعلق کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔

لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے۔

"مجھے امید ہے کہ یہاں اسی عزم کو آگے بڑھانے کا موقع ملے گا جو عزم افغانستان کے صدر کی (اسلام آباد) آمد سے پیدا ہوا تھا۔ بہت اچھی ملاقات ہوئی بہت اچھے فیصلے ہوئے ہم ان پر سختی سے عمل کریں گے اور انھوں (اشرف غنی) نے بھی کہا تھا کہ وہ اپنی سرزمین کسی بھی ایسی دہشت گرد تنظیم کو استعمال نہیں کرنے دیں گے جو پاکستان پر حملے کا ارادہ رکھتی ہو۔"

افغانستان میں امن و استحکام اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے کردار کو کلیدی حیثیت حاصل ہے اور اسی تناظر میں برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی خصوصی دعوت پر پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف اس کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔

نواز شریف کی کانفرنس کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے علاوہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری سے بھی ملاقاتیں طے ہیں۔

افغانستان سے متعلق دو روزہ کانفرنس بدھسے لندن میں ہو رہی ہے جس کی مشترکہ میزبانی برطانیہ اور افغانستان کر رہے ہیں۔

کانفرنس میں افغان حکومت کو ملک میں اصلاحات سے متعلق اپنا تصور پیش کرنے اور جنگ سے تباہ حال اپنے ملک کی مدد کے لیے بین الاقوامی برادری کی حمایت کے بارے میں افعان قیادت کو شرکاء سے تبادلہ خیال کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے پاکستانی وزیراعظم کی لندن کانفرنس میں شرکت کی اہمیت بارے صحافیوں کو بتایا۔

’’پاکستان کے وزیر اعظم کو انھوں (ڈیوڈ کیمرون) نے خاص طور پر مقام دیا اور باقی ملکوں سے وزیر آ رہے ہیں، اس میں سرگرم کردار ادا کریں کیونکہ افغانستان کی ترقی میں جو ہمار ا کردار ہے۔۔ اگر آپ (افغانستان) نے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کرنی ہے، موٹر وے بنانی ہے، ریل لنک بنانے ہیں تو پاکستان کے راستے جائیں گے تو اس میں شمولیت اور افغانستان کی تعمیر و ترقی کے لیے مالی وسائل کی ضرورت ہے اس کے لیے یہ کانفرنس ہے اس میں ہماری شمولیت ضروری ہے‘‘۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشت گردی اور سرحدوں پر دراندازی کے معاملات پر تعلقات اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں لیکن اشرف غنی کے افغان صدر بننے کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ اسلام آباد اور کابل ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ بہتر تعاون کر سکیں گے۔

امریکہ بھی افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہہ چکا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات خطے کے امن و ترقی کے لیے بہت اہم ہیں۔

پاکستان یہ کہتا آیا ہے کہ ایک مستحکم اور پرامن افغانستان خود اس کے مفاد میں ہے اور وہ وہاں مصالحتی عمل سمیت قیام امن کی تمام کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG