رسائی کے لنکس

خواتین باسکٹ بال مقابلوں میں امریکہ کا طلائی تمغہ


امریکہ کی خواتین کی باسکٹ بال ٹیم نے فرانس کو 50 کے مقابلے میں 86 پوائنٹس سے شکست دے کر مسلسل پانچویں مرتبہ اولمپک طلائی تمغہ جیت لیا ہے۔

اس کامیابی کے بعد لندن اولمپکس 2012ء کے اختتام پر قوی امکان ہے کہ امریکی دستہ سونے کے سب سے زیادہ تمغے اور مجموعی طور پر بھی سب سے زیادہ تمغے حاصل کر لے گا۔

امریکی کھلاڑی ہفتہ کو ہونے والے مقابلوں کے بعد اب تک 44 طلائی تمغوں سمیت مجموعی طور پر 102 تمغے جیت چکے ہیں۔ چین نے کل 87 تمغے جیتے ہیں جن میں 38 سونے کے تمغے ہیں۔

روس اور برطانیہ کی بالترتیب تیسری اور چوتھی پوزیشن ہے، البتہ برطانوی کھلاڑیوں کی سونے کے تمغوں کی تعداد روسی دستے سے زیادہ ہے۔


امریکہ کے سونے کے تمغوں میں اتوار کو اضافہ ہوسکتا ہے اگر مردوں کی باسکٹ بال ٹیم نے اسپین کو فائنل میچ میں ہرا دیا۔ 2008ء میں بیجنگ اولمپکس کے فائنل میں بھی امریکی ٹیم نے اسپین کو واضع برتری سے شکست دے کر طلائی تمغہ جیتا تھا۔
اوسین بولٹ
اوسین بولٹ

دنیا کے تیز ترین دوڑنے والے شخص جمیکا کے اُوسین بولٹ نے ہفتہ کو چار سو میٹر کی ریلے دوڑ میں بھی طلائی تمغہ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا اور اُن کی ٹیم نے یہ فاصلہ 36.86 سیکنڈ میں طے کر کے ایک نیا عالمی ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا۔ لندن اولمپکس میں بولٹ سو میٹر اور دو سو میٹر کی دوڑ میں بھی طلائی تمغہ جیت چکے ہیں۔

بولٹ نے 2008ء بیجنگ اولمپکس میں بھی یہ تینوں مقابلے جیتے تھے اور یوں’’ٹرپل-ڈبل‘‘ کا اعزاز حاصل کرنے والے وہ دنیا کے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔

روس نے ہفتہ کو 50 کلومیٹر چہل قدمی کے مقابلوں میں طلائی تمغہ جیتا جب کہ 20 کلومیٹر خواتین چہل قدمی کا مقابلے میں بھی سونے کا تمغہ روسی اتھیلیٹ نے جیتا۔ اس کے علاوہ خواتین کی 800 میٹر کی دوڑ اور خواتین کے ہائی جمپ کے مقابلے بھی روس نے جیت لیے۔
XS
SM
MD
LG