رسائی کے لنکس

لیبر پارٹی نے لارڈ نذیر کی رکنیت معطل کردی


پاکستانی ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں کے مطابق لارڈ نذیر نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران میں امریکہ کی جانب سے کالعدم پاکستانی تنظیم لشکرِ طیبہ کے بانی اور 'جماعت الدعوۃ' کے موجودہ سربراہ حافظ محمد سعید کی گرفتاری پر انعام مقرر کیے جانے پہ تنقید کی تھی اورکہا تھا کہ وہ بھی امریکی صدر اوباما اور سابق صدر جارج بش کی گرفتاری پہ ایک کروڑ پاؤنڈ انعامی رقم کا اعلان کرسکتے ہیں۔

برطانیہ کی 'لیبر پارٹی' نے مبینہ طور پر امریکی صدر براک اوباما کی گرفتاری پر انعام مقرر کرنے کا اعلان کرنے والے پارٹی کے پاکستانی نژاد رکنِ پارلیمان لارڈ نذیر احمد کی رکنیت معطل کردی ہے۔

لارڈ نذیر نے خود سے منسوب بیان کی تردید کرتے ہوئے اپنی پارٹی رکنیت کی معطلی پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں کے مطابق لارڈ نذیر نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران میں امریکہ کی جانب سے کالعدم پاکستانی تنظیم لشکرِ طیبہ کے بانی اور 'جماعت الدعوۃ' کے موجودہ سربراہ حافظ محمد سعید کی گرفتاری پر انعام مقرر کیے جانے پہ تنقید کی تھی اورکہا تھا کہ وہ بھی امریکی صدر اوباما اور سابق صدر جارج بش کی گرفتاری پہ ایک کروڑ پاؤنڈ انعامی رقم کا اعلان کرسکتے ہیں۔

لارڈ نذیر نے یہ بیان مبینہ طور پر پاکستان کے شہر ہری پور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا جس میں انہوں نے حافظ سعید کی گرفتاری پر امریکی انعام کو "تمام مسلمانوں کی توہین" قرار دیا تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق برطانیہ کی سابق حکمران جماعت 'لیبر' کے ایک ترجمان نے لارڈ نذیر کی پارٹی رکنیت معطل کرنے اور ان کے اس بیان کی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

ترجمان کے بقول اگر لارڈ نذیر کا یہ بیان درست ہے تو یہ قطعی طور پر ناقابلِ قبول ہے اور 'لیبر پارٹی' اس کی سختی سے مذمت کرتی ہے۔

دریں اثنا برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' سے گفتگو کرتے ہوئے لارڈ نذیر نے امریکی صدر اوباما اور سابق صدر بش کی گرفتاری پر انعام مقرر کرنے کی تردید کی ہے۔

لارڈ نذیر کے بقول انہوں نے عراق اور افغانستان میں مبینہ طور پر پیش آنےو الے جنگی جرائم پر سابق امریکی صدر بش اور 'لیبر' سے تعلق رکھنے والے سابق برطانوی وزیرِ اعظم ٹونی بلیئر پر تنقید کی تھی اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا تھا۔

لارڈ نذیر نے اپنی پارٹی رکنیت کی معطلی پر حیرت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان سے ان کی جماعت نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر 'لیبر پارٹی ' انہیں معطل کرنا چاہتی ہے تو وہ اپنی جماعت سے بات کریں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر سے تعلق رکھنے والے لارڈ نذیر احمد کو 1998ء سے برطانوی پارلیمان کے ایوانِ بالا 'ہاؤس آف لارڈز' کے رکن ہیں اور ان کا شمار برطانیہ میں مقیم پاکستانی تارکینِ وطن کے سرگرم راہنماؤں میں ہوتا ہے۔

XS
SM
MD
LG