رسائی کے لنکس

شامی حزب مخالف کا روس کے تعاون سے امن بات چیت میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ


یحییٰ العریضی (فائل فوٹو)
یحییٰ العریضی (فائل فوٹو)

شام کے مرکزی حزب مخالف کے گروپ نے کہا ہے کہ وہ روس کے تعاون سے ہونے والی امن بات چیت میں شرکت نہیں کرے گا۔

روس نے آئندہ پیر اور منگل کو ان مذاکرات کا اہتمام اپنے شہر سوچی میں کر رکھا ہے۔

سریئن نیگوسی ایشن کمیشن (ایس این سی) کے ترجمان یحییٰ العریضی نے ہفتہ کو کہا کہ شامی حکومت اور اس کے اتحادی روس نے حزب مخالف کے گروپ کو اس بات چیت سے متعلق اعتماد میں نہیں لیا اور ان کے بقول یہ اقدام امن معاہدے کے لیے اقوام متحدہ کی کاوشوں کو متاثر کرنے کی ایک کوشش ہے۔

تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ گروپ کا یہ فیصلہ حتمی ہے یا پھر اس کے راہنما اب بھی کسی طرح کی یقین دہانی کے منتظر ہیں اور نہ ہی یہ واضح ہے کہ اگر یہ گروپ سوچی میں ہونے والی بات چیت میں شرکت نہیں کرتا تو اس سے اس عمل پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔

ماسکو کی طرف سے کی جانے والی اس کوشش پر مغربی دنیا کی اکثریت پہلے ہی شکوک وشبہات کا اظہار کر چکی ہے۔

اقوام متحدہ خانہ جنگی کے شکار ملک شام کے مسئلے کے سیاسی حل کی تلاش کے لیے اپنے طور پر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

روس کو اپنے زیراہتمام بات چیت کے لیے ایران اور ترکی کی بھی حمایت حاصل ہے لیکن اس عمل کو اقوام متحدہ کی کوششوں کو مبینہ طور پر نظر انداز کرنے سے بھی تعبیر کیا جا رہا ہے۔

ایک فرانسیسی سفارتی عہدیدار نے نام ظاہر کیے بغیر خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کو بتایا کہ اس معاملے میں اقوام متحدہ کو ہی مرکزی حیثیت حاصل ہونے چاہیے اور کسی بھی طرح اس عمل کو نظر انداز یا تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے۔

XS
SM
MD
LG