رسائی کے لنکس

ملالہ یوسف زئی کی فاٹا اصلاحات کی حمایت


ملالہ یوسف زئی
ملالہ یوسف زئی

پاکستان کی نوبیل امن انعام یافتہ خاتون ملالہ یوسف زئی نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں افغان سرحد کے ساتھ واقع قبائلی ایجنسیوں کی صوبہ خیبر پختون خوا میں شمولیت کی حمایت کی ہے۔

اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے شمال مغربی علاقے فاٹا کے عوام عشروں سے اپنے انسانی اور آئینی حقوق سے محروم چلے آ رہے ہیں۔

’میں فاٹا کو صوبہ خیبر پختون خوا میں ضم کرنے سے متعلق فاٹا یوتھ جرگہ کی حمایت کرتی ہوں اور میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ جتنی جلد ممکن ہو، فاٹا کے علاقوں میں اصلاحات نافذ کی جائیں اور فاٹا کو صوبہ خیبر پختون خوا میں ضم کیا جائے۔‘

ٹویٹر پر جاری ہونے والے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ فاٹا کے عوام کا پاکستان پر اتنا ہی حق ہے جتنا کہ باقی پاکستانیوں کا ہے، لیکن گذشتہ کئی دہائیوں سے فاٹا کے عوام اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، اس لیے میں فاٹا کے یوتھ جرگہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہوں اور میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں ۔ میں حکومت سے پر زور مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ فاٹا ریفارمز کی منظوری میں مزید تاخیر نہ کریں۔ اور وہ جلد از جلد فاٹا کو خیبر پختون خوا میں ضم کریں ، اسے خیبر پختون خوا کا حصہ بنائیں تاکہ فاٹا کے عوام کو اپنے بنیادی حقوق ملیں، تمام انسانی اور آئینی حقوق ملیں جو باقی پاکستانیوں کو حاصل ہیں۔ اور میں تمام پاکستانیوں سے گزارش کرتی ہوں کہ وہ فاٹا کے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں اور انہیں انصاف دلائیں۔

صوبہ خیبرپختون خوا کے علاقے سوات کی رہنے والی ملالہ یوسف زئی نے اس وقت اپنے کالموں سے شہرت حاصل کی جب سوات پر طالبان نے قبضہ کر کے لڑکیوں کے سکول بند کر دیے تھے اور ان کے گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی لگا دی تھی۔

ملالہ ان دنوں سکول کی طالبہ تھیں۔ انہوں نے اپنے کالموں کے ذریعے لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں مہم چلائی اور سوات میں بنیاد پرست طالبان کے ہاتھوں لڑکیوں پر جو بیت رہا تھا، اس سے دنیا کو آگاہ کیا۔

طالبان نے ملالہ کو خاموش کرانے کے لیے ان پر اس وقت حملہ کیا جب وہ سکول کی ویگن میں سوار تھیں۔ ان کے سر میں گولی ماری گئی۔ انہیں شدید زخمی اور بے ہوشی کی حالت میں علاج کے لیے برطانیہ منتقل کیا گیا۔

ملالہ کو لڑکیوں کی تعلیم کے لیے بے خوفی سے مہم چلانے پر امن کے نوبیل انعام سے نوازا گیا۔ وہ یہ عالمی اعزاز حاصل کرنے والی دنیا کی سب سے کم عمر اور پاکستان کی پہلی خاتون ہیں۔

ملالہ ان دنوں برطانیہ میں زیر تعلیم ہیں۔

XS
SM
MD
LG