رسائی کے لنکس

نوبل انعام کے لئے ملالہ کی نامزدگی، سہیلیوں کا خراج تحسین


’ملالہ کا حق ہے کہ اسے امن کے نوبل انعام سے نوازا جائے۔ میری اور پوری پاکستانی قوم کی دعائیں ملالہ کے ساتھ ہیں‘

ملالہ کی سہیلیوں شازیہ اور کائنات نے کہا ہے کہ ملالہ یوسف زئی ایک بہت ہی بہادر لڑکی ہے، جن کی ہمارے معاشرے میں کم ہی مثالیں ملتی ہیں۔

وائس آف امریکہ سے بات چیت میں، اُنھوں نے کہا کہ جن غیرمعمولی حالات، سختیوں، پریشانیوں اور تکالیف کا ملالہ نے سامنا کیا ہے وہ بہت سوں کے حوصلے پست کرنے کے لئے کافی ہے۔

’لیکن، ملالہ ہے کہ اب بھی یہی کہتی ہے کہ جیسے ہی حالات تھوڑے بہتر ہوئے، وہ واپس آکر تعلیم کی بہتری کے لئے ایک نئے جذبے کے ساتھ کام کا آغاز کرے گی۔‘

اُن کا کہنا تھا کہ، اگر ان جذبات و خیالات کو سامنے رکھتے ہوئے نوبل انعام کے لئے اُنھیں نامزد کیا گیا ہے تو یہ فیصلہ، ہمارے نزدیک سو فیصدی درست ہے۔

ملالہ کی سہیلیوں نے بتایا کہ ملالہ کا فون پر اُن سے رابطہ ہے۔ ’وہ بہت تیزی سے صحت یاب ہو رہی ہے اور صحت یابی کے بعد وطن واپسی کے لئے بہت پر جوش ہے۔‘

فون پر بات کرتے ہوئے، شازیہ کا مزید کہنا تھا کہ، ’ملالہ کا یہ حق ہے کہ اسے امن کے نوبل انعام سے نوازا جائے۔ میری اور پوری پاکستانی قوم کی دعائیں ملالہ کے ساتھ ہیں اس لئے اسے امن کا نوبل انعام ضرور ملے گا۔‘

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام سہیلیاں، ان کے اہل خانہ اور پڑوسی سب لوگ ملالہ کو بہت یاد کرتے ہیں اور اس کی جلد از جلد مکمل صحت یابی اور وطن واپسی کے لئے دعا گو ہیں۔

کائنات نے بتایا کہ، ’میں بہت خوش ہوں کہ ملالہ کا نام نوبل انعام کے لئے نامزد ہوا ہے مگر اس سے بھی زیادہ خوشی مجھے اس وقت ہوگی جب وہ امن کا نوبل انعام لیکر ہمارے درمیان موجود ہو گی۔‘

شازیہ اور کائنات دونوں ہی کا کہنا ہے کہ وہ ملالہ کے مشن کو جاری رکھیں گی اور لڑکیوں میں تعلیم کے فروغ کے حوالے سے ہونے والی ہر کوشش کی وہ بھرپور حمایت کریں گی۔

نوبل انعام کے لئے سب سے موزوں امیدوار۔۔۔؟
نارویجن پیس پرائزکمیٹی کے مطابق اس سال نوبل امن انعام کے لئے ریکارڈ 259 درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔ان میں ملالہ یوسف زئی کا نام بھی شامل ہے ۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ملالہ کو انعام کے لئے سب سے موزوں امیدوار بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

اس سال نوبل امن انعام کے لیے نامزدگیوں کی تعداد ایک ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل 2011 ء میں یہ تعداد 241 تھی۔ امن کے نوبل انعام کے لئے اس بار 209 شخصیات اور 50 اداروں کے نام شامل ہیں۔

ملالہ گزشتہ سال اکتوبر میں شدت پسندوں کی جانب سے ہونے والے حملے میں شدید زخمی ہوگئی تھیں۔ ملالہ اور اس کی دو سہیلیاں کائنات اور شازیہ بھی اس حملے میں بری طرح زخمی ہوگئی تھیں۔

شازیہ اور کائنات مکمل صحت یاب ہیں، لیکن ملالہ ابھی بھی لندن میں زیر علاج ہے۔ اب تک اس کے دومیجر آپریشن ہوچکے ہیں۔

ملالہ کے’مقابلے‘ میں بل کلنٹن

ملالہ یوسف زئی کے علاوہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن بھی سال2013 ءکیلئے نامزد کئے جانے والے افراد میں شامل ہیں۔ لیکن، ماہرین نوبل امن انعام کی اس دوڑ میں ملالہ کو سب سے زیادہ موزوں امیدوار قراردے رہے ہیں۔

’پرائز آبزرور پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ، اوسلو‘ کے سربراہ کرسٹیان برگ ہارپوائکن کا کہنا ہے کہ ملالہ کئی حوالوں سے نوبل ایوارڈ کی حقدار ہے۔ مثلاً، لڑکیوں اور خواتین کے حقوق، تعلیم، نوجوانوں کے امور اور انتہا پسندی کے خلاف مزاحمت۔

تاہم، نوبل امن انعام کی تاریخ کے ایک ماہر ایٹل سوین کا کہنا ہے کہ اگر ملالہ کے خلاف کچھ جاتا ہے تو وہ اس کی کم عمری ہے۔ اس کے علاوہ کوئی اور ایسی وجہ نہیں کہ ملالہ کو امن انعام نہ دیا جائے۔

نوبل انعام یافتگان کا اعلان رواں سال اکتوبر میں کیا جائے گا۔
XS
SM
MD
LG