رسائی کے لنکس

ملائیشیا: لاپتا طیارے کی تلاش میں ابہام برقرار


وزیر ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین
وزیر ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین

ملائیشیا کے وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ تلاش کے کام میں 12 ممالک کی 42 کشتیاں ار 39 ہوائی جہاز مصروف ہیں لیکن تاحال انھیں ’’کچھ نہیں ملا‘‘۔

ملائیشیا کے وزیر ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین کا کہنا ہے کہ ان کا ملک ’’غیر معمولی‘‘ صورتحال سے نبرد آزما ہے اور ملائیشین ایئرلائنز کے لاپتا بوئنگ 777 کی تلاش کے لیے ’’ ہر ممکن اقدام‘‘ کیا جائے گا۔

’’میری دلی ہمدردی طیارے کے مسافروں اور عملے کے اہل خانہ کے ساتھ ہے اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم لاپتا جہاز کی تلاش کے کام کو نہ تو سست کریں گے اور نہ ہی کوئی کسر اٹھا رکھیں گے۔‘‘

بدھ کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تلاش کے کام میں 12 ممالک کی 42 کشتیاں ار 39 ہوائی جہاز مصروف ہیں لیکن تاحال انھیں ’’کچھ نہیں ملا‘‘۔ ان کے بقول یہ سرگرمیاں پچاس ہزار کلومیٹر تک پھیلا دی گئی ہیں۔

وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ تلاش کا محور جنوبی بحیرہ چین، جہاں لاپتا طیارے سے آخری بار رابطہ منقطع ہوا تھا، اور جزیرہ نما ملائیشیا سے سینکڑوں میل دور آبنائے مالکا ہیں۔

قبل ازیں ملائیشیا کی فوج اپنی ان اطلاعات سے پیچھے ہٹ رہی ہے کہ اس نے لاپتا مسافر طیارے کے بارے میں یہ معلوم کر لیا تھا کہ طیارہ اپنے مقررہ راستے سے ہٹ کر پرواز کر رہا تھا۔

بدھ کو فضائیہ کے سربراہ رودز علی داود کا کہنا تھا کہ وہ اس امکان کو رد نہیں کر سکتے کہ یہ مسافر جہاز اپنے مقررہ راستے سے کافی حد تک ہٹ گیا تھا۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ ذرائع ابلاغ کی وہ خبریں جن میں کہا گیا کہ فوج نے اس طیارے کی آبنائے ملاکا پر پرواز کی نشاندہی کی، "مکمل طور پر غلط" ہیں۔

آبنائے ملاکا جزیرہ نما ملائیشیا کی مغرب میں واقع ہے اور یہ اس مقام سے سینکڑوں کلومیٹر دور ہے جہاں آخری بار ایئر ٹریفک کنٹرول سے بوئنگ 777 کا رابطہ منقطع ہوا تھا۔

ملائیشیئن ایئرلائنز کا مسافرجہاز ہفتہ کو 239 افراد کو لے کر کوالالمپور سے بیجنگ کے لیے روانہ ہوا لیکن پرواز سے ایک ہی گھنٹے بعد اس کا رابطہ سویلین راڈار سے منقطع ہو گیا جبکہ اس سے قبل طیارے کی طرف سے کسی بھی قسم کی پریشان کن اطلاع بھی موصول نہیں ہوئی۔

ادھر بین الاقوامی پولیس ایجنسی 'انٹرپول' کے سربراہ نے کہا ہے کہ لاپتا طیارے کا دہشت گردی کی کسی کارروائی کا نشانہ بننے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

رونالڈ نوبیل کا کہنا تھا کہ لاپتا جہاز پر چوری شدہ پاسپورٹس کے ذریعے سفر کرنے والے دو ایرانی باشندوں کا معاملہ سامنے آنے کے باوجود تاحال ایسے شواہد نہیں ملے جن پر کہا جا سکے کہ جن سے جہاز کی گمشدگی کو دہشت گردی کی کارروائی سے جوڑا جا سکے۔

اس دوران لاپتا مسافر طیارے کی تلاش میں سیٹیلائٹ سے بھی مدد لی جا رہی ہے جب کہ متعدد ملکوں بشمول امریکہ کے جہاز اور کشتیاں ملائیشیئن ایئرلائنز کی گمشدہ پرواز کا سراغ لگانے میں مصروف ہیں۔

دوسری طرف جہاز کے مسافروں کے عزیز رشتے دار پانچ روز سے اپنے پیاروں کی قسمت سے متعلق کسی خبر کے انتظار میں افسردگی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں۔
XS
SM
MD
LG