رسائی کے لنکس

مالی: طوراق باغیوں نے امن معاہدے پر دستخط کر دیے


طوراق کے عسکریت پسند
طوراق کے عسکریت پسند

اقوام متحدہ کی مصالحت میں ہونے والے اس معاہدے میں مالی میں علاقائی اسمبلیوں کے انتخابات کے لیے کہا گیا ہے۔ تاہم، شمالی مالی کو خودمختاری نہین دی گئی، جس کا زیادہ تر علاقہ سہارا کے ریگستان میں واقع ہے

مالی سے تعلق رکھنے والے طوراق باغیوں نے بماکو حکومت کے ساتھ ایک امن سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں، جب کہ ایک ماہ پہلے دیگر مسلح گروہ بھی اسی طرح کا قدم اٹھا چکے ہیں، تاکہ اس غریب سحرائی ملک میں جاری کشیدگی کا خاتمہ لایا جا سکے۔

اقوام متحدہ کی مصالحت میں ہونے والے اس معاہدے میں مالی میں علاقائی اسمبلیوں کے انتخابات کے لیے کہا گیا ہے۔ تاہم، شمالی مالی کو خودمختاری نہین دی گئی، جس کا زیادہ تر علاقہ سہارا کے ریگستان میں واقع ہے۔

اس بغاوت کا خاص سبب علیحدگی پسندوں کے مطالبات تھے، جس سے قبل فوج نے تختہ الٹنے کے بعد جنوبی سب سہارا میں مالی کے صدر کو اقتدار سے ہٹا دیا تھا۔

بماکو میں تختہ الٹنے کی اس کارروائی کے بعد وسیع پیمانے پر عدم استحکام پیدا ہوا، جس کے بعد طوراق اور شمال کے دیگر باغیوں نے اس اہم خطے پر تسلط حاصل کر لیا۔ تاہم، القاعدہ کے دہشت گرد نیٹ ورک سے منسلک اسلام پسندوں نے ملک کے شمال میں بغاوت کو جنم دیا۔ فرانس کی جانب سے فوجی مداخلت کے نتیجے میں ملک کے زیادہ تر حصے پر باغیوں اور جہادیوں کا کنٹرول خالی کرا لیا گیا ہے۔

مالی کے شمالی ریگستان کے علاقوں میں طوراق نے عشروں سے بماکو میں حکام کے کنٹرول کے خلاف بغاوت کر رکھی ہے۔ اُنھوں نے امن سمجھوتے میں شامل ہونے سے انکار کر رکھا تھا، جس پر گذشتہ ماہ مرکزی حکومت اور میلیشا کے حامیوں نے دستخط کیے۔

تاہم، حالیہ دٕنوں کے دوران، طوراق نے اس سے اُس وقت روگردانی کی کوشش کی جب معاہدے میں ترامیم لائی گئیں، جن میں کہا گیا تھا کہ باغی جنگجو شمالی مالی کی سکیورٹی فورسز میں شامل ہوسکتے ہیں، اور یہ کہ حکومتی اداروں میں شمال کے لوگوں کو بہتر نمائندگی دی جائے گی۔

ہفتے کو دارالحکومت میں اس امن سمجھوتے پر دستخط ہوئے، جس میں آزادی کی تحاریک کے نمائندگان شریک تھے، جو باغی گروپوں کا اتحاد ہے، جسے ’سی ایم اے‘ کے فرانسسی نام سے جانا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG