گُل احمد کراچی میں مقیم ان ہزاروں افغان مہاجرین میں سے ایک ہیں جو کئی برس سے پاکستان میں ایک مہاجر کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ گل احمد بھی دیگر افغان مہاجرین کی طرح کیمپ میں اپنے اہلخانہ سمیت رہتے ہیں۔ وہ پیشے کے لحاظ سے رکشہ ڈرائیور ہیں جو کراچی کے مختلف علاقوں میں رکشہ چلا کر روزگار کماتے ہیں۔
مگر ان دنوں گل احمد شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ یوں تو وہ اپنے رکشے پر دن بھر میں سواریاں ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچاتے تھے مگر کراچی شہر میں ہونے والے غیر قانونی افغانی شہریوں کیخلاف پولیس کے کریک ڈاون میں اور آپریشن کے باعث گل احمد کا روزگار محدود ہوکر رہ گیا ہے جس سے ان کا گزر بسر مشکل ہو رہاہے۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو میں گل نے اپنی پریشانی بیان کرتے ہوئے بتایا کہ، 'کراچی میں افغانیوں کیخلاف آپریشن ہو رہا ہے جسمیں پولیس ہم جیسے تمام افغان مہاجرین کو بھی گرفتار کر رہی ہے۔
گل احمد نے مزید بتایا کہ، ’ہمیں پولیس کو ہر شاہراہ پر جگہ جگہ بتانا پڑتا ہے کہ ہمارے پاس باقاعدہ حکومت پاکستان کا جاری کردہ ایک شناختی کارڈ موجود ہے جس پر قانونی شناخت 'رجسٹرڈ افغان شہری' لکھا ہوا ہے۔ اسکے باوجود پولیس سے تنگ ہوگئے ہیں، ہم افغانی کاروبار اور مزدوری پر نہیں جاسکتے ہیں جہاں سے جاتے ہیں یہی خدشہ رہتا ہے کہ پولیس گرفتار کرلے گی‘۔
افغان کیمپوں میں رہنے والے افغان بستی کے ترجمان عبد اللہ بخاری نے اس حوالے سے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ، ’حالیہ دنوں میں کراچی میں شروع ہونے والے غیر قانونی افغان شہریوں کیخلاف آپریشن میں اب تک درجنوں افغانیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جسمیں ایک بڑی تعداد 'رجسٹرڈ افغانیوں' کی بھی ہے جنکے پاس باقاعدہ شناخت موجود ہے. ان دنوں کیمپوں میں رہنے والے افغان بستی کے رفیوجیوں کا یہ ایک اہم مسئلہ بنا ہوا ہے‘۔
کراچی میں تعینات افغانستان کط قونسل جنرل احمد شاہ سید نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ، ’پشاور میں سانحہ آرمی اسکول کے بعد ملک بھر سمیت کراچی میں موجود افغان مہاجرین بھی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں ہمیں کراچی سے درجنوں شکایات موصول ہوئی ہیں کہ غیر رجسٹرڈ افغان رفیوجیوں کےساتھ ساتھ بہت سارے 'رجسٹرڈ شناخت' رکھنے والے افغان رفیوجیز اس مسئلے کا شکار ہیں جن کے حوالات میں بند کرنے اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے‘۔
احمد شاہ قونصل جنرل افغانستان کراچی کی جانب سے سندھ پولیس کو افغان رفیوجیز کی گرفتاریوں کو روکنے کیلئے ایک خط ارسال کیا گیا ہے جسمیں رجسٹرڈ افغان رفیوجی کی گرفتاریوں کو روکنے کا کہا گیا ہے اسکے باوجود شہر میں مختلف علاقوں سے افغان رفیوجی کی گرفتاریاں جاری ہیں جنھیں محض تفتیش کیلئے گرفتار کیاجارہاہے جس سے یہ افغانی مسائل کا شکار ہورہے ہیں، سندھ پولیس کے اعلی حکام کی جانب سے تمام تھانوں کو ہدایات بھی جاری ہوئیں مگر اس پر عملدرآمد نہیں کیاجارہاہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ پولیس غیر قانونی طریقے سے پاکستان آئے ہوئے افغان مہاجرین اور رجسٹرڈ مہاجرین میں کوئی فرق نہیں کررہی جس سے رجسٹرڈ شناخت والے افغان مہاجرین متاثر ہو رہے ہیں.