رسائی کے لنکس

امریکی افواج کی جلد واپسی کی تاریخ دینا ایک بڑی غلطی ہے: سینیٹر جان مکین


امریکی افواج کی جلد واپسی کی تاریخ دینا ایک بڑی غلطی ہے: سینیٹر جان مکین
امریکی افواج کی جلد واپسی کی تاریخ دینا ایک بڑی غلطی ہے: سینیٹر جان مکین

2008 کے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کے امید وار سینیٹر جان مکین نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی شروع کرنے کے لیے جولائی 2011 کی تاریخ دینا صدر اوباما کی سب سے بڑی غلطی تھی اور انہوں نے یہ اعلان زمینی حقائق کو جانچے بغیر کیا۔

2008 کے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کے امید وار سینیٹر جان مکین نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی شروع کرنے کے لیے جولائی 2011 کی تاریخ دینا صدر اوباما کی سب سے بڑی غلطی تھی اور انہوں نے یہ اعلان زمینی حقائق کو جانچے بغیر کیا۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے جان مکین نے کہا کہ جوالائی 2011 کی تاریخ دینے کی وجہ سے امریکہ کے دشمنوں کے حوصلے بڑھ گئے ۔ اور دوست دلبرداشتہ ہوئے انہیں یہ یقین ہو گیا تھا کہ امریکہ واپس چلا جائے گا اور طالبان پھر سے آ جائیں گے۔ سینیٹر مکین کے مطابق اگر واپسی کی تاریخ کو 2014 تک بڑھا دیا جاتا ہے تو اِس وقت دہشت گردی کے خلاف جاری کوششوں کو مکمل کرنے کے لیے کافی وقت مل جائے گا۔

ان کے مطابق امریکہ اور افغانستان کے دشمن ایک جیسے ہیں اور امریکہ 2014 کے بعد بھی افغانستان میں بگرام ائر بیس پر موجود رہ سکتا ہے اور سیکیورٹی معاملات میں افغانستان کی مدد کر سکتا ہے۔

جان مکین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں فوجی محاز پر تو بہتری آئی ہےمگر معیشت کی بحالی اور سول نظام قائم کرنے میں کامیابی حاصل نہیں ہو سکی اور افغانستان کو کرپشن سمیت سرحد پار کر کے آنے والے دہشت گردوں کا بھی سامناہے۔ جن میں طالبان، القاعدہ اور حقانی نیٹ ورک شامل ہیں۔ ان کے مطابق دشمن کو ہرا یا جا سکتا ہے مگر یہ جیت اس وقت تک پائیدار نہیں ہو سکتی جب تک دشمن کے پاس محفوط پناہ گاہیں ہو ں جو کہ فی الحال حقانی نیٹ ورک کو پاکستان میں حاصل ہیں۔

امکان ہے کہ صدر اوباما نیٹو ممالک کے سربراہان کے درمیاں لزبن میں ہونے والی میٹنگ میں افغانستان سے 130,000 نیٹو افواج کی واپسی کے لیے چار سال کا ٹائم فریم پیش کریں گے ، جس کے تحت ملک کا سیکیورٹی کنٹرول مرحلہ وار افغان سیکورٹی فوسز کے حوالے کر دیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG