رسائی کے لنکس

بحیرہ روم میں 200 سے زائد تارکین وطن کے ڈوبنے کا خطرہ: رپورٹ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسپین کی ایک امدادی تنظیم نے کہا ہے کہ اب تک جو پانچ لاشیں ملیں اُن افراد کا تعلق افریقی ممالک سے لگتا ہے۔

اسپین کی ایک امدادی تنظیم نے کہا ہے کہ اسے لیبیا کی سرحد کے قریب ساحل سمندر سے پانچ لاشیں ملی ہیں۔

تنظیم کی طرف سے اس خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ بحیرہ روم میں تارکین وطن کی دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 240 افراد کی ہلاکت ہو سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹیڈ پریس کے مطابق ’پروایٹیوا اوپن آرمز‘ نامی تنظیم کی ترجمان لارا لانوزا نے کہا کہ عموماً ایک کشتی میں 120 افراد سوار ہوتے ہیں، لیکن اُن کے بقول انسانی اسمگلنگ میں ملوث لوگ زیادہ پیسے کے حصول کے لیے گنجائش سے زائد افراد ایک کشتی میں سوار کرتے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ ایسی اطلاعات کی تصدیق ہوئی ہے کہ دو کشتیاں جمعرات کو سمندر میں ڈوبیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اب تک جو پانچ لاشیں ملیں اُن افراد کا تعلق افریقی ممالک سے لگتا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ ان افراد کی عمریں 16 سے 25 سال کے درمیان ہیں اور بظاہر یہ ہی لگتا ہے کہ اُن کی موت سمندر میں ڈوبنے سے ہوئی کیوں کہ ان کے جسموں پر کسی طرح کے تشدد کے نشانات نہیں تھے۔

XS
SM
MD
LG