رسائی کے لنکس

میکسیکو مس یونیورس مقابلے میں شرکت نہیں کرے گا


ڈونلڈ ٹرمپ اور 2014 کی مس یونیورس گبریلا اسلر (فائل فوٹو)
ڈونلڈ ٹرمپ اور 2014 کی مس یونیورس گبریلا اسلر (فائل فوٹو)

قومی مقابلہ حسن کی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے بیان سے ان مقابلوں کی اس ساکھ کو نقصان پہنچا ہے جو کہ ملکوں کے درمیان "دوستی، اتحاد اور ثقافتی رکاوٹوں کو توڑنے" کا مظاہرہ کرتا ہے۔

میکسیکو میں قومی مقابلہ حسن کی ڈائریکٹر نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک حسینہ کائنات (مس یونیورس) کے مقابلے میں شرکت نہیں کرے گا۔

اپنی حسیناؤں کو نہ بھیجنے کا فیصلہ اس مقابلے کے روح رواں ڈونلڈ ٹرمپ کے میکسیکن باشندوں سے متعلق توہین آمیز بیان کا ردعمل ہے۔

ڈائریکٹر لوپیٹا جونز نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دوسروں کی طرح انھیں بھی ٹرمپ کا یہ بیان ناگوار گزار ہے جس میں انھوں نے میکسیکو کے تارکین وطن کو جرائم پیشہ اور جنسی زیادتی کرنے والوں سے تعبیر کیا۔

لوپیٹا جونز 1991 میں مس یونیورس کی فاتح رہ چکی ہیں اور میکسیکو میں مقابلہ حسن کا اہتمام کرتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے بیان سے ان مقابلوں کی اس ساکھ کو نقصان پہنچا ہے جو کہ ملکوں کے درمیان "دوستی، اتحاد اور ثقافتی رکاوٹوں کو توڑنے" کا مظاہرہ کرتا ہے۔

لوپیٹا نے میکسیکو کے میڈیا ایک بڑے ادارے "ٹیلیویزا" کے اس فیصلے کو بھی سراہا کہ وہ مس یونیورس مقابلے کو نشر نہیں کرے گا۔

اس سے قبل امریکہ کے ٹی وی نیٹ ورک "این بی سی" نے بھی ٹرمپ کے میکیسکن باشندوں سے متعلق "اہانت پر مبنی" بیان کے تناظر میں ان سے کاروباری روابط ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

نیٹ ورک کا کہنا تھا وہ مس یو ایس اے اور مس یونیورس کی تقاریب نشر نہیں کرے گا۔ ٹرمپ ان دونوں مقابلوں کے شریک مالک ہیں۔

XS
SM
MD
LG