رسائی کے لنکس

کیا مائیکل جیکسن کا ہیٹ ایک لاکھ ڈالر سے زیادہ میں نیلام ہو جائے گا؟


بارہ ستمبر 2023 کو پیرس میں نیلامی کے لیے پیش کیا جانے والا امریکی
گلوکار مائیکل جیکسن کا فیڈورا ہیٹ، ،فائل فوٹو
بارہ ستمبر 2023 کو پیرس میں نیلامی کے لیے پیش کیا جانے والا امریکی گلوکار مائیکل جیکسن کا فیڈورا ہیٹ، ،فائل فوٹو

پہلی بار اپنا مشہور "مون واک "ڈانس اسٹیج پر پیش کرنے سے چند لمحے پہلے، مائیکل جیکسن نے اپنا ہیٹ سٹیج کے ایک طرف پھینک دیا تھا۔ اور اب چار دہائیوں بعد، وہی ہیٹ پیرس میں نیلامی کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔

پیرس کے ہوٹل ڈروٹ میں ہیٹ کی نیلامی 26 ستمبر کو ہو رہی ہے۔ بلیک فیڈورا کی نیلامی سے 64 ہزار ڈالر سے ایک لاکھ سات ہزار ڈالر کے درمیان ملنے کی توقع ہے۔

کنگ آف پاپ نے اپنی شہرت کی بلندی پر 1983 میں موٹاؤن میں ایک ٹیلی ویژن کنسرٹ کے دوران اپنے ہٹ گانے"بلی جین" کو پیش کرتے ہوئے ہیٹ کو ایک طرف پھینک دیا تھا۔

کچھ ہی لمحوں بعد، جیکسن نے اپنا ڈانس کا وہ ’موو‘دکھایا جو ان کا ٹریڈ مارک بن گیا، یعنی -مون واک‘جس میں وہ بظاہر آسانی سے پیچھے کی طرف سرکتے ہوئے آگے چلتے دکھائی دیتے ہیں۔جو ایک ایسا دشوار انداز ہے کہ عشروں بعد بھی کوئی اسے جیکسن کی طرح نہیں کرسکا۔

سوشل میڈیا پر مون واک کی ہزاروں ویڈیو زاور اس بارے میں پوسٹس آپ کو نظر آئیں گی۔ لیجئے ایک اور ویڈیو سے لطف اندوز ہوں، اس میں آپ جیکسن کے ہر اسٹیپ کو زیادہ بہتر طور پر دیکھ سکیں گے۔

آرٹپیجز گیلری کے منتظم آرتھر پیرولٹ نے کہا جب جیکسن نے اپنا ہیٹ اسٹیج پر پھینکا تو ایڈم کیلی نامی ایک شخص نے جیکسن کا ہیٹ اٹھا لیا، یہ سوچ کر کہ گلوکار کا اسٹاف اسے لینے آئے گا لیکن وہ نہیں آیا۔

ایڈم کیلی نے کئی برس تک اسے اپنے پاس رکھا لیکن اس کے بعد یہ ہیٹ پیرس تک اپنے سفر کے دوران پہلے چند پرائیویٹ کلیکٹرز کے پاس بھی رہا ۔

اگرچہ یہ ہیٹ راک اسٹارز کی تقریباً 200 یادگار شیاء میں سے انتہائی ممتاز ہے، لیکن آرٹپیجز گیلری کے منتظم آرتھر پیرولٹ نے اعتراف کیا کہ جیکسن کی یادگاراشیاء کی قیمتوں میں حال ہی میں "جعلی اشیاکی فروخت اورجیکسن کے خلاف الزامات" کی وجہ سے کمی ہوئی ہے۔

جیکسن پر طویل عرصے سے بچوں کے ساتھ بدسلوکی کا الزام لگایا جاتا رہا ہے، جس پر ان کے وارث اب بھی مقدمہ لڑ رہے ہیں، اور گلوکار نے 2009 میں 50 سال کی عمر میں اپنی موت تک ان الزامات سے انکار کیا تھا۔

پاپ موسیقی کی تاریخ کے عظیم گلوکار مائیکل جیکسن کی موت کے دس برس بعد امریکہ میں ایک دستاویزی فلم بنائی گئی تھی جس میں مائیکل جیکسن پر ایک مرتبہ پھر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا گیا ۔

’’لیونگ نیورلینڈ‘‘ کے عنوان سے یہ فلم امریکی ٹیلی ویژن چینل ایچ بی او پر 2019 میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔

اس فلم کی کہانی دو کرداروں کے گرد گھومتی ہے جو اپنی عمر کے چالیسویں اور پچاسویں پیٹھے میں ہیں اور اُنہوں نے مائیکل جیکسن پر الزام لگایا ہے کہ جیکسن نے اُن سے اُس وقت دوستی کر لی اور اُنہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جب ان کی عمریں 7 اور 10 سال تھیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ وہ دونوں مائیکل جیکسن کی محبت میں گرفتار تھے۔

مائیکل جیکسن کے بھتیجے تاج جیکسن نےاس وقت ایک بیان میں کہاتھا کہ اس دستاویزی فلم کی تیاری کے لیے اُن کے خاندان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

مائیکل جیکسن کا انتقال 2009 میں ہوا تھا۔ اُنہیں 2005 میں ایک 13 سالہ لڑکے کے ساتھ اپنی رہائش گاہ ’نیور لینڈ‘ میں جنسی زیادتی کے الزام سے بری کر دیا گیا تھا۔

مائیکل جیکسن اپنی اہلیہ لزا میری پریسلے کے ساتھ۔
مائیکل جیکسن اپنی اہلیہ لزا میری پریسلے کے ساتھ۔

مائیکل جیکسن کی موت پر دنیا بھر میں اُن کے کروڑوں شائقین نے شدید دکھ اور غم کا اظہار کیا تھا۔ اُن کی موت کے بعد اُن کی موسیقی کے ریکارڈ کی فروخت میں بے پناہ اضافہ ہو گیا تھا اور مشہور امریکی رسالے ’’فوربز‘‘ نے اُنہیں موت کے بعد سب سے زیادہ منافع کمانے والے سوپر سٹار کا درجہ دیا تھا۔

(اس رپورٹ کے لیے کچھ مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے)

فورم

XS
SM
MD
LG