رسائی کے لنکس

متوسط طبقے کے امریکی نوجوان طالب علم کی شاندار کامیابی


فلرٹن ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے والے سترہ سالہ میکسیکن نژاد امریکی نوجوان فرنانڈو روجس نے اپنی محنت اور دلجمعی سے آئیوی لیگ کی روایتی اشرافیہ یونیورسٹیوں میں اپنی جگہ بنا لی ہے۔

جنوبی کیلی فورنیا کے ایک ہائی اسکول کے طالب علم نے حیرت انگیز تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے, اسے امریکہ میں آئیوی لیگ کی تمام یونیورسٹیوں نے داخلہ کے لیے قبول کر لیا ہے۔

فلرٹن ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے والے سترہ سالہ میکسیکن نژاد امریکی نوجوان فرنانڈو روجس نے اپنی محنت اور دلجمعی سے آئیوی لیگ کی روایتی اشرافیہ یونیورسٹیوں میں اپنی جگہ بنالی ہے۔

متوسط گھرانے کے محنت کش والدین کے بیٹے فرنانڈو نے کامیابی کی ایک ایسی مثال قائم کی ہےجس پر عالمی میڈیا کی طرف سے انھیں پذیرائی مل رہی ہے۔

فرنانڈو میکسیکن تارکین وطن والدین کا بیٹا ہے، جنھوں نے خود آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے۔ ان کے والدین 1980 ء میں میکسکو سے امریکہ ہجرت کر کے آئے تھے اس کے والد مشین آپریٹر اور والدہ درزی کا کام کرتی ہیں۔

فرنانڈو کو دنیا کی بہترین جامعات کی درجہ بندی میں سبقت رکھنے والی آئیوی لیگ کی آٹھ نجی جامعات ہاورڈ ،ییل ،براؤن ،کولمبیا ،کارنل، ڈارٹ ماوتھ ،یونیورسٹی آف پینسلوانیا اور پرنسٹن یونیورسٹی نے انڈرگریجوایٹ کے تعلیمی کورسسز میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔

اس کے علاوہ انھیں اسٹین فورڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف کیلی فورنیا اروائن اور کال اسٹیٹ فلرٹن اسکول سے بھی داخلہ کی پیشکش ہوئی ہے۔

آئیوی لیگ اداروں میں انٹری ٹیسٹ میں داخلہ کا معیار سخت ہے اور فرنانڈو نے سخت محنت کے بعد میرٹ کی بنیاد پر یہاں داخلہ حاصل کیا ہے تاہم فرنانڈو نے ییل یونیورسٹی میں شرکت کی منصوبہ بندی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق فرنانڈو ان نصف درجن طالب علموں میں سے ایک ہیں, جنھیں اس سال تمام آئیوی لیگ اداروں کی طرف سے داخلے کے لیے قبول کیا گیا ہے۔

فلرٹن ہائی اسکول میں قومی تقاریر اور مباحثے کے چیمپیئن فرنانڈو نے 'اورنج کاؤنٹی رجسٹر' کو بتایا کہ انھوں نے آئیوی لیگ کی تمام یونیورسٹیوں میں داخلہ کی درخواست دی تھی اور امید تھی کہ کسی ایک یونیورسٹی کی طرف سے انھیں داخلہ کی پیشکش ہو سکتی ہے ۔

فرنانڈو نے کہا کہ وہ اپنی کامیابی کے ذریعے اپنے والدین کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ وہ ان کی محنت کی کتنی قدر کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جب میں ہائی اسکول میں تھا تو محسوس کرتا تھا کہ میرے چاروں جانب ذہین اور ہوشیار لڑکے ہیں اس لیے میں نے خود سے وعدہ کیا کہ مجھے اپنی رفتار تیز کرنی ہے۔

انھوں نے کہا کہ آئیوی لیگ کی آٹھوں جامعات سے داخلہ کی منظوری ملنے کے بعد میں کافی پرجوش اور پریشان ہو گیا تھا کیونکہ مجھے ان میں سے کسی ایک یونیورسٹی کا انتخاب کرنا تھا۔

فرنانڈو لاطینی امریکہ سے متعلق مطالعے اور بین الاقوامی امور کے وکیل کے طور پر اپنا کیرئیر شروع کرنا چاہتے ہیں۔

ییل یونیورسٹی میں ایک تعلیمی سال کی ٹیوشن فیس اور سالانہ اخراجات 64 ہزار ڈالر ہیں جن میں سے فرنانڈو کو 6 ہزار ڈالر کی فیس ادا کرنی ہو گی, بقیہ فیس کی ادائیگی کے لیے انھیں یونیورسٹی اسکالر شپ اور دیگر وفاقی گرانٹ حاصل ہے۔

XS
SM
MD
LG