رسائی کے لنکس

تشدّد ختم کرنےکےلیےنائجیریاکوتقسیم کردیاجائے: قذافی


معمر قذافی
معمر قذافی

لیبیا کے لیڈ ر معمّر قذافی نے تجویز پیش کی ہے کہ نائجیریا میں آئیندہ فرقہ وارانہ تشدّد کی روک تھام کرنے کے لیے اُس ملک کو مسلمانوں اور عیسائیوں کے دو الگ الگ ملکوں میں تقسیم کردینا چاہئیے۔

لیبیا کی خبر رساں ایجنسی جانا نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ مسٹر قذافی نے طرابلس میں افریقہ کےاُن طالب علم لیڈروں کی ایک میٹنگ میں یہ بات کہی ہے، جن میں کچھ نائجیریا سے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ نائجیریا کو تقسیم کردینے سے مسلمانوں اور عیسائیوں کا خون نہیں بہے گا اور مسجدوں اور گرجا گھروں کو تباہی سے بچایا جاسکے گا۔

نائجیریا میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان وقفے وقفے سے تشدّد کے خوں ریز واقعات ہوتے رہے ہیں۔اس قسم کے سب سے زیادہ واقعات وسطی نائجیریا کے شہر جَوس میں ہوئے ہیں۔ پچھلے واقعے میں جوسات مارچ کو ہوا تھا، مسلمان چرواہوں نے عیسائى اکثریت کے دیہات میں سینکڑوں لوگوں کو ہلاک کردیا تھا۔

ملک کی ڈیڑھ کروڑ کی آبادی میں تقریباً نصف لوگ مسلمان اور باقی نصف عیسائى ہیں۔

مسٹر قذافی نے حال ہی میں افریقی یونین کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی ایک سالہ معیاد مکمل کی ہے۔ وہ اکثر اپنے آپ کو برّ اعظم کے ایک لیڈر اور مُشیر کی حیثیت سے پیش کرتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نائجیریا کی صورتِ حال 1947 ء کے ہندوستان سی ملتی جُلتی ہے جسے اُس مرحلے پر مسلم اکثریت کے پاکستان اور ہندو اکثریت کے بھارت میں تقسیم کردیا گیا تھا۔ انہوں نے نائجیریا کے سابق صدر او لُو سِیگُن اوباسانجو پر زور دیا کہ وہ کوئى عیسائى مملکت قائم کرنے کی کوششوں کی قیادت کریں۔

مسٹر قذافی نے کہا ہے کہ زمین اور وسائل کی کسی بھی تقسیم کو خوں ریزی کی بجائے، سمجھوتوں کے ذریعے عمل میں آنا چائیے۔

XS
SM
MD
LG