رسائی کے لنکس

باجوڑ: حملے میں ایک افسر سمیت تین اہلکار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فوجی حکام کے مطابق ہفتہ کو علی الصبح باجوڑ کے علاقے مومند میں مبینہ طور پر سرحد پار افغانستان سے آنے والے شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی پر حملہ کیا۔

فوجی حکام کے مطابق ہفتہ کو علی الصبح باجوڑ کے علاقے مومند میں مبینہ طور پر سرحد پار افغانستان سے آنے والے شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی پر حملہ کیا۔

حملے میں ایک افسر اور دو جوان ہلاک ہو گئے جب کہ دو اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

فوج نے کارروائی کر کے اس قبائلی علاقے سے شدت پسندوں کو مار بھگایا تھا لیکن اکثر و بیشتر یہاں سکیورٹی فورسز پر عسکریت پسند حملے کرتے رہتے ہیں۔

گزشتہ دو ماہ میں افغان سرحد پار کر کے آنے والے دہشت گردوں نے متعدد بار باجوڑ میں چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔ اس دوران پاکستانی فورسز نے متعدد عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے اور ان کے حملوں کو پسپا بھی کیا۔

پاکستان ان واقعات پر افغانستان سے احتجاج کرتے ہوئے کہہ چکا ہے کہ وہ اپنی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔

مئی کے اواخر میں افغان عہدیداروں نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستانی فورسز کے گن شپ ہیلی کاپٹرں نے اس کے علاقے میں فائرنگ کر کے عام شہریوں کو ہلاک کر دیا۔

لیکن پاکستان نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کی فورسز صرف حملہ کرنے والے شدت پسندوں کو ہی نشانہ بناتی ہیں۔

پاکستانی عہدیداروں کے مطابق افغانستان کو سرحد کی موثر نگرانی کے لیے ویسے ہی سخت انتظامات کرنے چاہیئں جیسے کہ پاکستان نے کر رکھے ہیں تاکہ شدت پسندوں کی نقل و حرکت کو روکا جاسکے۔

اس سلسلے میں حال میں افغانستان کے اعلیٰ سطحی عسکری وفد نے پاکستان کا دورہ کر کے متعلقہ فوجی حکام سے تفصیلی ملاقات کی تھی۔ پاکستان افغان حکومت یہ بھی کہتا ہے کہ وہ نورستان اور کنٹر میں رپورش پاکستانی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے۔

دونوں ملکوں کے درمیان 2600 کلومیٹر سے زائد طویل سرحد ہے جس کا بیشتر حصہ دشوار گزار اور پہاڑی علاقوں پر مشتمل ہے۔

XS
SM
MD
LG