رسائی کے لنکس

ازبک مہاجر ین کی زندگی مشکل


اقوامِ متحدہ کےامدادی اداروں کا کہنا ہےکہ کرغزستان کےنسلی فسادات کےباعث ازبکستان بھاگ نکلنے والےمتاثرین کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ لوگوں کی بھیڑاور گرم درجہٴ حرارت نے ہزاروں ازبک مہاجرین کےلیےزندگی مشکل بنا دی ہے۔

کرغزستان میں 11جون سے شروع ہونے والے نسلی فسادات سے بے گھر ہونے والوں کی امداد کے لیے 30سے زیادہ طیارے ضروری اشیا لے کر کرغزستان اور ازبکستان پہنچ چکے ہیں۔

اِن تمام امدادی کوششوں کے بعد بھی اقوامِ متحدہ کے امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کی سرحدوں کے آرپار بے گھر افراد کے حالات ابتر اور تکلیف دہ ہیں۔

اقوامِ متحدہ کا اندازہ ہے کہ ایک لاکھ سے زیادہ افراد نے کرغزستان سے بھاگ کر ازبکستان میں پناہ لی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے ترجمان ایڈرین ایڈورڈز کا کہنا ہے کہ خیمے، پلاسٹک کی چادریں اور دیگر ضروری اشیا سمیت 240ٹن سامان ازبکستان پہنچا یا جا چکا ہے۔

ازبک حکام نے بتایا ہے کہ سرحد کے قریب 50سے زیادہ مقامات پر بے گھر افراد نے ڈیرے لگائے ہوئے ہیں۔

مہاجرین سے رابطے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ بہت سے خاندانوں کے افراد ایک دوسرے سے بچھڑ گئے ہیں۔ ایک بوڑھی خاتون نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی اور نومولود نواسے کی تلاش میں دوبارہ اوش جانا چاہ رہی ہے۔ اِس طرح کی کہانیاں عام ہیں۔

بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کا کہنا ہے کہ اب بہت سے لوگ جلال آباد جانا شروع ہوگئے ہیں۔

دوسری طرف، اقوامِ متحدہ کے بچوں کےلیے فنڈ کا کہنا ہے کہ 40ٹن امدادی سامان منگل کو اوش پہنچ گیا ہے۔

یونیسیف کے علاقائی افسر جان بَڈ کا کہنا ہے کہ کیمپوں میں بہت زیادہ لوگ جمع ہوگئے ہیں اور گرمی کی وجہ سے بچوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہے اور اِسی طرح کے دیگر مسائل بھی درپیش ہیں۔

اُن کے الفاظ میں، ‘ہمیں نقل مکانی کرنے والوں کے کیمپوں میں پانی اور نکاسی آب کے بارے میں کافی تشویش ہے۔ اوسطاً ایک ٹوائلٹ تقریباً 120افراد استعمال کر رہے ہیں اور اب ایسا نظر آرہا ہےکہ یہاں پر پانی کی قلت بھی ہوجائے گی اور اُس سے متعلقہ کئی متعدی بیماریوں کے پھوٹ پڑنے کا بھی اندیشہ ہے۔

یونیسیف کا پروگرام ہے کہ خسرہ، پولیو اور دیگر بیماریوں کے خلاف انسدادی ویکسین بھی 15سال سے کم عمر بچوں کو لگائی جائے گی۔ اُنھوں نے کہا کہ یونیسیف ابھی حال ہی میں 52000بچوں کو پولیو کے ٹیکےلگاچکی ہے۔

XS
SM
MD
LG